کورونا وائرس: سویڈن کی شہزادی نے ہسپتال میں ملازمت اختیار کرلی

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2020
سویڈن کی شہزادی صوفیہ —  فوٹو: ہارپربازار
سویڈن کی شہزادی صوفیہ — فوٹو: ہارپربازار

سویڈن کی شہزادی 35 سالہ صوفیہ نے کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے ہسپتال میں ملازمت اختیار کرلی۔

فاکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق شہزادی صوفیہ نے کورونا وائرس کے خلاف اسٹاک ہوم ہسپتال میں نرس کے طور پر کام شروع کردیا، وہ اس ہسپتال کی اعزازی ممبر بھی ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ 35 سالہ شہزادی 3 روز کی میڈیکل ٹرینگ کے بعد طبی عملے میں شامل ہوئیں تاکہ کرونا وائرس کے خلاف اپنی خدمات پیش کرسکیں۔

سویڈین شاہی گھرانے سے جاری ایک پیغام میں بتایا گیا کہ ’یہ ایک ایسا وقت ہے جہاں ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کے اوپر سے کام کا بوجھ کچھ کم ہوسکے‘۔

رپورٹ کے مطابق صوفیہ براہ راست کورونا کے مریضوں کے ساتھ کام نہیں کریں گی بلکہ وہ اس دوران ڈاکٹرز اور نرسز کو دیگر کاموں میں مدد فراہم کریں گی۔

مزید پڑھیں: تنقید کے باوجود سویڈن کا لاک ڈاؤن کرنے سے انکار

واضح رہے کہ شہزادی اور ان کے ساتھ ٹریننگ لینے والے تمام افراد اس دوران صرف اور صرف ڈاکٹرز اور طبی عملے کی مدد کے لیے ہسپتال میں موجود رہیں گے، انہیں مریضوں کے قریب جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

سویڈن میں اب تک 13 ہزار سے زائد افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے جبکہ 1500 سے زائد افراد اس وائرس سے اپنی جان بھی گنوا چکے ہیں۔

سویڈن کی شہزادی صوفیہ، فوٹو: اے ایف پی
سویڈن کی شہزادی صوفیہ، فوٹو: اے ایف پی

خیال رہے کہ یورپی ملک سویڈن کا شمار کورونا وائرس سے متاثرہ دنیا کے 188 ممالک میں سے ان چند ممالک میں ہوتا ہے جو اپنے ہاں کورونا وائرس کے مریض بڑھنے کے باوجود لاک ڈاؤن نہ کرنے پر بضد ہیں۔

سویڈن کی حکومت نے لوگوں کو تجویز دی تھی کہ وہ گھروں سے بیٹھ کر کام کریں اور باہر جانے کے بعد ایک دوسرے سے سماجی فاصلہ برقرار رکھیں جب کہ 70 سال سے زائد عمر کے لوگ گھروں سے نہ نکلیں تو اچھا ہے۔

علاوہ ازیں سویڈن میں تاحال زندگی معمولات کے مطابق چل رہی ہے اور حکومت نے مکمل یا جزوی لاک ڈاؤن نافذ نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: مس انگلینڈ نے کورونا مریضوں کی خاطر ہسپتال میں ملازمت اختیار کرلی

اس وقت سویڈن میں تمام سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں اور وہاں پر نہ صرف کافی شاپ کھلی ہوئی ہیں بلکہ وہاں شراب خانوں سمیت جوا خانے بھی کھلے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) یورپ نے بھی سویڈن کی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن نافذ نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ حکومت کو وبا پر قابو پانے کے لیے سخت انتطامات کرنا پڑیں گے۔

ڈبلیو ایچ او کے یورپ سے متعلق نمائندے نے سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ سویڈن کی حکومت کو کورونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے سخت انتظامات کرنے سمیت اپنے نظام صحت کو بھی مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں