ایسا لگتا ہے کہ چینی کمپنی ہواوے کا اپنے فونز کے اشتہارات کے حوالے سے ریکارڈ کچھ زیادہ اچھا نہیں۔

2018 اسے اپنے اسمارٹ فونز نووا 3 کے اشتہار پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور گزشتہ سال پی 30 پرو اور اس سال پی 40 پرو کی تشہیر کے دوران بھی کچھ ایسا ہی ہوا ہے۔

چینی سوشل میڈیا سائٹ ویبو پر ایک ویڈیو شیئر ہوئی تھی جس میں ایسی تصاویر شامل ہیں جن کے بارے میں ہواوے کا دعویٰ ہے کہ وہ ہواوے فونز سے کھینچی گئیں۔

مگر ایک صارف نے کو ان تصاویر میں سے ایک جانی پہچانی محسوس ہوئی اور کچھ ویب سرچنگ پر وہی تصویر اسٹاک فوٹوز شیئرنگ سائٹ پر ڈھونڈنے میں کامیاب ہوگیا، جہاں بتایا گیا تھا کہ اس تصویر کو کب اور کس کیمرے سے کھینچا گیا۔

درحقیقت یہ تصویر ہواوے پی 40 پرو سے نہیں بلکہ ایک ڈی ایس ایل آر کیمرے سے کھینچی گئی تھی جس کی لاگت 3 ہزار ڈالرز سے زیادہ ہے۔

سائوتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق درحقیقت ایک ہی فوٹو گرافر کی 2 تصاویر کو اس ویڈیو میں استعمال کیا گیا ہے۔

فوٹو بشکریہ ویبو/ہواوے
فوٹو بشکریہ ویبو/ہواوے

اس انکشاف کے بعد ہواوے کی جانب سے صورتحال پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے معذرت کی گئی۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ ایڈیٹر کی غلطی سے ان تصاویر کو 'مارک' کردیا گیا اور بنیادی طور پر ان تصاویر کا مقصد ہواوے کی آن لائن گیلری کے لیے لوگوں میں تصاویر شیئر کرنے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

کمپنی کی جانب سے اب ویڈیو کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے اس لائن کو ڈیلیٹ کردیا گیا ہے کہ تصاویر ہواوے فونز سے کھینچی گئی ہیں۔

حیران کن بات یہ ہے کہ پی 40 پرو کا کیمرا مختلف ٹیکنالوجی ویب سائٹس نے بہترین قرار دیا ہے جو اچھی تصاویر لینے میں مدد دیتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں