چلی: کورونا کے مریضوں کیلئے ’متنازع‘ سرٹیفکیٹ پر ڈبلیو ایچ او برہم

اپ ڈیٹ 27 اپريل 2020
چلی میں بھی جزوی لاک ڈاؤن نافذ ہے—فوٹو: اے پی
چلی میں بھی جزوی لاک ڈاؤن نافذ ہے—فوٹو: اے پی

جنوبی امریکا کے ملک چلی کی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے حوالے سے لوگوں کو ’متنازع‘ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے فیصلے پر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا قدم جھوٹے عقائد کی حوصلہ افزائی کا سبب بن سکتا ہے۔

چلی میں بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گزشتہ ماہ سے جزوی لاک ڈاؤن نافذ ہے اور وہاں کاروبارِ زندگی مفلوج ہے۔

چلی سمیت دیگر جنوبی ممالک میں بھی کورونا کے کیسز تیزی سے سامنے آرہے ہیں تاہم کئی ہفتوں سے کاوروبارِ زندگی مفلوج ہونے کی وجہ سے وہاں کا محنت کش طبقہ سخت پریشان ہے۔

چلی میں 27 اپریل کی صبح تک کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ساڑھے 13 ہزار تک جا پہنچی تھی جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد بھی 190 تک جا پہنچی تھی۔

کئی ہفتوں سے کاروبارِ زندگی مفلوج ہونے اور ملک میں بے روزگاری بڑھنے کے خدشے کے بعد حال ہی میں چلی کی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ کام پر جانے والے افراد کو کورونا سرٹیفکیٹ جاری کرے گی تاکہ ایسے افراد کو کام پر جانے میں کوئی پریشانی نہ ہو۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق چلی کی نائب وزیر صحت پالا ڈازا کا کہنا تھا کہ حکومت کام پر جانے والے افراد کو خصوصی سرٹیفکیٹ جاری کرے گی، جس میں مذکورہ شخص کے کورونا وائرس کے اسٹیٹس کا ذکر ہوگا۔

پالا ڈازا کے مطابق حکومت کی جانب سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ میں اس بات کا ذکر نہیں ہوگا کہ مذکورہ شخص کا مدافعتی نظام کتنا مضبوط ہے اور نہ ہی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والے کو کورونا سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔

نائب وزیر صحت کا کہنا تھا کہ سرٹیفکیٹ صرف ان افراد کو ہی جاری کیا جائے گا جو کورونا میں مبتلا ہو چکے ہوں گے اور اب وہ صحت مند ہونے کے بعد کام پر جانے کا سوچ رہے ہیں۔

پالا ڈازا نے دعویٰ کیا کہ ایسا دیکھا گیا ہے کہ جو بھی شخص کسی بیماری میں ایک بار مبتلا ہونے کے بعد صحت مند ہوجاتا ہے تو دوبارہ اس کے اسی مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات نہیں ہوتے۔

تاہم چلی کی حکومت کے اس فیصلے پر عالمی ادارہ صحت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کے کوئی شواہد نہیں کہ کسی بھی شخص کو کورونا دوبارہ نہیں لگ سکتا۔

عالمی ادارہ صحت کے عہدیداروں نے چلی کی حکومت کی جانب سے لوگوں کو ’متنازع‘ سرٹفیکیٹ جاری کرنے کے اعلان کے بعد ایک بریفنگ میں جنوبی امریکا کے ملک پر تنقید کی۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق چلی کی حکومت کی جانب سے ایسا سرٹیفکیٹ جاری کیا جانا جھوٹے عقائد کی حوصلہ افزائی کا سبب بن سکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے چلی کی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ سرٹیفکیٹ کو نام نہاد قرار دیا اور کہا کہ ایسے سرٹفیکیٹ جاری کرنے سے لوگ بے ضرر ہوجائیں گے اور وہ سماجی فاصلے جیسے احتیاط کو نظر انداز کرنے سمیت دیگر قسم کی لاپرواہیاں بھی کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں