چین میں تعلیمی ادارے کھل گئے، اسپین میں بچوں کو باہر جانے کی اجازت

اپ ڈیٹ 27 اپريل 2020
چین میں تعلیمی اداروں میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے —فوٹو: اے ایف پی
چین میں تعلیمی اداروں میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے —فوٹو: اے ایف پی

کورونا وائرس کے مرکز سمجھے جانے والے چین میں 27 اپریل سے تعلیمی اداروں کو کھولنے کا آغاز کردیا گیا جب کہ یورپی ملک اسپین میں بھی 6 ہفتوں بعد بچوں کو باہر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

کورونا وائرس کا آغاز دسمبر 2019 میں چین سے ہوا تھا اور وہاں جنوری 2020 میں تمام تعلیمی اداروں کو بھی بند کردیا گیا تھا۔

چین میں 82 ہزار سے زائد افراد کورونا میں مبتلا ہوئے تھے اور وہاں پر اس سے 5 ہزار کے قریب ہلاکتیں بھی ہوچکی ہیں، تاہم 26 اپریل کو کورونا کے مرکز سمجھے جانے والے شہر ووہان کی انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہاں کے تمام کورونا کے مریض صحت یاب ہوگئے۔

چین میں گزشتہ چند ہفتوں سے حالات بتدریج معمول پر آ رہے ہیں اور حکومت نے 27 اپریل کو کچھ علاقوں کے تعلیمی اداروں کو کھولنے کی اجازت بھی دی اور تقریبا 3 ماہ بعد طالب علموں نے تعلیمی اداروں کا رخ کیا۔

ادارے کھلتے ہی طلبہ کی بہت بڑی تعدادتعلیم حاصل کرنی پہنچی—فوٹو: اے ایف پی
ادارے کھلتے ہی طلبہ کی بہت بڑی تعدادتعلیم حاصل کرنی پہنچی—فوٹو: اے ایف پی

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شنگھائی اور بیجنگ جیسے بڑے شہروں میں 27 اپریل کو مڈل و ہائی اسکولز سمیت یونیورسٹیز کو کھول دیا گیا اور پہلے ہی دن طالب علموں کا رش دیکھا گیا۔

رپورٹ کے مطابق شنگھائی میں مڈل اور ہائی اسکول جب کہ بیجنگ میں یونیورسٹیز کو کھول دیا گیا۔

تعلیمی اداروں کو کھولے جانے کے بعد طالب علموں اور وہاں کے عملے کو سخت حفاظتی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے اور پہلے ہی دن تمام طلبہ کو فیس ماسک میں دیکھا گیا جب کہ انہوں نے سماجی فاصلے کے اصولوں کو بھی اپنائے رکھا۔

چین میں تعلیمی اداروں کے کھلنے سے قبل ہی گزشتہ ماہ مارچ کے آغاز میں ہی کاروبار زندگی بحال ہونا شروع ہوا تھا اور اب وہاں پر جہاں شاپنگ مالز کھل چکے ہیں، وہیں سینما ہالز اور تفریحی مقامات کو بھی کھول دیا گیا ہے، تاہم وہاں پر بھی مکمل طور پر زندگی بحال نہیں ہوئی۔

اسپین میں بچوں کو باہر جانے کی اجازت

اسپین میں 6 ہفتوں بعد بچے کھیلنے کے لیے باہر نکلے—فوٹو: این پی آر
اسپین میں 6 ہفتوں بعد بچے کھیلنے کے لیے باہر نکلے—فوٹو: این پی آر

کورونا وائرس سے متاثرہ یورپ کے بڑے ممالک میں سے ایک اسپین نے لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کرتے ہوئے کم عمر بچوں کو بھی باہر جانے کی اجازت دے دی اور وہاں پر 27 اپریل کو پہلی بار 6 ہفتوں بعد بچے گھروں سے باہر نکلے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اسپین نے رواں ماہ کے آغاز کے بعد ہی لاک ڈاؤن کو نرم کرنے کا عندیہ دیا تھا اور 10 دن قبل ہی وہاں پر کچھ نرمیاں لائی گئی تھیں اور اب لاک ڈاؤن میں مزید نرمیاں لاتے ہوئے بچوں کو باہر نکلنے کی اجازت دے دی گئی۔

اسپین میں مارچ کے آغاز سے لاک ڈاؤن نافذ ہے اور وہاں پر تقریبا 5 ہفتے سخت لاک ڈاؤن رہا تھا، جس کے بعد وہاں لاک ڈاؤن میں نرمی لانے کا آغاز کیا گیا تھا۔

اسپین نے چند دن قبل جہاں کچھ کاروباری اداروں کو کھولنے کی اجازت دی تھی، وہیں حکومت نے 27 اپریل کو 14 سال سے کم عمر بچوں کو بھی گھر سے باہر نکلنے کی اجازت دے دی۔

حکومت کی جانب سے اجازت ملتے ہی 27 اپریل کو اسپین بھر میں لاکھوں بچے اپنے والدین اور دیگر اہل خانہ کے ہمراہ 6 ہفتوں بعد کھیلنے کے لیے باہر نکلے اور بچوں کو سائیکلنگ کرنے سمیت پارک میں کھیلنے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔

حکومت نے بچوں اور ان کے اہل خانہ کو نرمیوں کے دوران سماجی فاصلوں کی ہدایات پر عمل کرنے کی تلقین بھی کر رکھی ہے۔

خیال رہے کہ اسپین میں 27 اپریل کی سہ پہر تک کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 26 ہزار سے زائد ہو چکی تھی جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 23 ہزار سے زائد ہو چکی تھی۔

مارچ کے آغاز سے لے کر وسط تک اسپین میں کورونا سے یومیہ 400 سے 700 تک ہلاکتیں ہوتی رہی تھیں تاہم اپریل کے شروع ہوتے ہی وہاں پر ہلاکتوں میں کمی دیکھی گئی، جس کے بعد حکومت نے لاک ڈاؤن کو نرم کرنا شروع کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں