حکومت سندھ کے محکمہ صحت نے متعلقہ حکام کو کورونا وائرس کے مریض کو زبردستی آئسولیشن سینٹر میں منتقل کرنے سے روک دیا۔

کورونا وائرس کے حوالے سے صوبائی محکمہ صحت کی ایڈوائزری میں کہا گیا کہ اس بات کا فیصلہ کورونا وائرس کا مریض خود کرے گا کہ وہ خود کو گھر پر قرنطینہ میں منتقل کرنے کے خواہش مند ہیں یا سرکاری آئسولیشن سینٹر سے مستفید ہونا چاہتے ہیں۔

مزیدپڑھیں: مظفرگڑھ کے آئسولیشن وارڈ میں ڈاکٹر کا مریضوں کے ساتھ رقص

ایڈوائزری کے مطابق کورونا وائرس کے شکار کسی بھی مریض کو زبردستی آئسولیشن سینٹر میں منتقل نہیں کیا جائے گا اور اگر ان کے گھر میں مناسب جگہ دستیاب ہے اور ان کے گھر والے رضامند ہوئے تو وہ گھر پر ہی آئسولیٹ ہو سکتے ہیں۔

تاہم ساتھ ہی واضح کیا گیا کہ اگر طے شدہ ضوابط پر عمل نہیں کیا گیا تو مریض کو سرکاری آئسولیشن سینٹر منتقل کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور نئے کیسز کے بعد ملک میں مجموعی طور پر متاثر 23274 تک پہنچ گئے جبکہ 535 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

پاکستان میں وائرس کا پھیلاؤ اس تیزی سے جاری ہے کہ وہ دنیا کے ان 25 ممالک میں شامل ہوگیا جو اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔

مزید پڑھیں: ’2 وقت کی روٹی کے لالے پڑے ہیں تو کپڑے کون سلوائے گا؟‘

اگر سندھ میں کورونا وائرس کی صورتحال پر بات کی جائے تو وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 451 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی جس کے بعد متاثرین کی تعداد 8 ہزار 640 ہوگئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 9 افراد کا انتقال ہوا جس کے ساتھ صوبے میں مجموعی اموات 157 ہوگئیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں