سعودی عرب میں ایک ہی دن میں ریکارڈ نئے کیسز

اپ ڈیٹ 11 مئ 2020
نئے مریضوں میں سے 35فیصد سعودی شہری ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
نئے مریضوں میں سے 35فیصد سعودی شہری ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

سعودی عرب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک ہزار 912 ریکارڈ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد وہاں مریضوں کی مجموعی تعداد 39 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو اعلان کردہ تصدیق شدہ نئے کیسوں میں سے 35 فیصد سعودی شہری تھے۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس سے سعودی عرب میں پہلی موت کی تصدیق

فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق اکثر مریضوں کا تعلق مکہ مکرمہ (438 کیسز)، جدہ (374)، ریاض (363) ، اور مدینہ (248) سے تھا ۔

علاوہ ازیں کورونا وائرس کے مریضوں میں 21 فیصد خواتین ہیں جبکہ 89 فیصد بالغ، 8 فیصد بچے اور 3 فیصد 65 سال سے زیادہ عمر کے ہیں۔

وزارت صحت کے مطابق سعودی عرب میں 27 ہزار 345 مصدقہ کیسز ہیں جن میں سے 143 افراد کی حالت تشویشناک ہے اور ایک ہزار 313 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک وائرس سے مجموعی طور پر 11 ہزار 457 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

نئے کیسز سے متعلق انہوں نے مزید بتایا کہ نئے تشخیص شدہ کیسوں میں 35 فیصد سعودی شہری جبکہ 65 فیصد دوسرے ممالک کے باشندے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: سعودی عرب کا مساجد میں نماز تراویح کی ادائیگی پر پابندی کا اعلان

وزارت کے مطابق مکہ مکرمہ، ریاض اور جدہ میں وائر س سے 7 تارکین وطن کی اموات کی ریکارڈ کی گئی اور اس طرح ملک میں مجموعی اموات کی تعداد 246 ہوگئی ہے۔

وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العلی نے کہا کہ ملک میں صحت کی صورتحال کا جائزہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ ریاست وائرس کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر کے بارے میں اپنی سفارشات بھیج نہیں دیتی۔

واضح رہے کہ 24 مارچ کو سعودی عرب میں وائرس سے پہلی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تھی۔

کورونا وائرس کے عدم پھیلاؤ کے لیے وزارت مذہبی امور نے اعلان کیا تھا کہ اس سال رمضان المبارک کے دوران مساجد میں نماز تراویح کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے حفاظتی ت لوگوں کو نماز تراویح گھروں میں ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا کیونکہ مساجد میں نمازوں کی ادائیگی اس وقت تک معطل رہے گی جب تک کورونا وائرس کی وبا کا اختتام نہیں ہوجاتا۔

تبصرے (0) بند ہیں