جولائی سے مارچ تک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 13.78 فیصد کمی آئی

اپ ڈیٹ 12 جون 2020
26 مارچ سے 31 مارچ کے درمیان دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 8 فیصد کمی آئی-فائل فوٹو: اے ایف پی
26 مارچ سے 31 مارچ کے درمیان دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 8 فیصد کمی آئی-فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: مالی سال 20-2019 کے ابتدائی 9 ماہ میں کے ایس ای -100 انڈیکس میں 13.78 فیصد ( منفی 17.22فیصد ڈالرز کی) کمی ہوئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اقتصادی سروے میں نشاندہی کی گئی ہے کہ کورونا وائرس نقصان دہ تھا لیکن گزشتہ برس یکم جولائی سے 11 جون کے اعداد و شمار کا حساب کریں تو مارکیٹ نقصانات سے نمٹنے اور 3.62 فیصد اضافے میں کامیاب ہوئی۔

سروے کے مطابق مالی سال 2019 میں مارکیٹ میں 19.11 فیصد کمی تھی جبکہ 10 ماہ کے عرصے میں 17.30 فیصد کمی تھی۔

مزید پڑھیں: مالی سال 20-2019 میں زراعت کی کارکردگی ’قابل ذکر‘ رہی

علاوہ ازیں پی ایس ایکس نے ایم ایس سی آئی ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس میں جولائی سے مارچ کے دوران 19.61 فیصد کمی آئی۔

سروے میں کہا گیا کہ 26 مارچ سے 31 مارچ کے درمیان انڈیکس میں 23.75 فیصد کمی آئی، اس عرصے کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 8 فیصد کمی آئی۔

تاہم متوقع نقصان کے باعث حکومت کی جانب سے مارچ کی آخر میں اعلان کردہ مالی پیکج اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں 425 بیسز پوائنٹس کمی کرتے ہوئے اسے 9 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

مالی سال 20 کی پہلی سہ ماہی میں ٹرن اوور کم رہا اور فروری میں سرمایہ کاروں نے شیئرز میں نقصان کے خدشے کے بعد سرمایہ کاری نہ کرنے کی خواہش کا عندیہ دیا تھا تاہم اکتوبر سے جنوری تک پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرامز کے فنڈ، زرمبادلہ کی مستحکم شرح کے باعث مارکیٹ میں اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 5.4 فیصد تک ڑی صنعتکی کمی

جولائی سے مارچ کے درمیان متحرک ہونے والے فنڈز کی 250 ارب روپے ہیں گزشتہ برس یہ تعداد 22 ارب روپے تھی۔

اس سال غیر ملکیوں کے آف لوڈڈ شیئرز کی مالیت 13 کروڑ ڈالر ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں