سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق بھی کورونا کا شکار

اپ ڈیٹ 12 جون 2020
ایاز صادق نے کورونا کا شکار ہونے کے بعد خود کو قرنطینہ کر لیا ہے— فائل فوٹو: اے پی پی
ایاز صادق نے کورونا کا شکار ہونے کے بعد خود کو قرنطینہ کر لیا ہے— فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گئے۔

ایاز صادق نے کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف بھی کورونا وائرس سے متاثر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے سردار ایاز صادق کا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ سردار ایاز صادق پارٹی کا قیمتی سرمایہ ہیں اور ان کا شمار پارٹی کے انتہائی بااعتماد، نظریاتی اور وفادار ساتھیوں میں ہوتا ہے۔

انہوں نے سردار ایاز صادق سمیت کورونا وائرس سے متاثرہ تمام افراد کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی متعدد سیاستدان کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں لیکن مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت اس وائرس سے بری طرح متاثر ہوئی اور اکثر سیاستدان وائرس کا شکار ہو کر آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے احسن اقبال، پی ٹی آئی کے فرخ حبیب بھی کورونا میں مبتلا

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، طارق فضل چوہدری، مریم اورنگزیب، انجینئر امیر مقام سمیت متعدد اہم رہنما وائرس کی زد میں آ چکے ہیں۔

صرف یہی نہیں بلکہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید، تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی فرخ حبیب اور جے پرکاش لوہانا بھی وائرس کا شکار ہوگئے تھے۔

کورونا وائرس کی وبا آنے کے بعد سے پاکستان میں متعدد سیاستدان اس وائرس کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ چند کی موت بھی واقع ہوچکی ہے۔

کورونا کا شکار ہونے والے سیاستدان

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیر تعلیم سندھ سعید غنی ملک کے پہلے سیاستدان تھے جن میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ آئیسولیشن میں رہنے کے بعد صحتیاب ہو گئے تھے۔

مزید پڑھیں: وزیر ریلوے شیخ رشید بھی کورونا وائرس میں مبتلا

اپریل میں ضلع مردان سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی بھی کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے جبکہ وزیر صحت خیبرپختونخوا نے بتایا تھا کہ ان کے معاون خصوصی کامران خان بنگش میں بھی کووڈ 19 کی تصدیق ہوئی تھی۔

اس کے علاوہ متحدہ مجلس عمل کے رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی اور خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر آف پبلک ہیلتھ ڈاکٹر اکرام اللہ خان کو بھی کورونا وائرس ہوا تھا۔

علاوہ ازیں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ان کے دو بچوں کے ساتھ ساتھ گورنر سندھ عمران اسمٰعیل بھی وائرس کا شکار ہو گئے تھے لیکن چند روز قبل یہ دونوں وائرس سے صحتیاب ہو گئے تھے۔

مئی میں قومی اسمبلی کے دو اراکین محبوب شاہ اور گل ظفر خان سمیت ایوان زیریں کے متعدد ملازمین میں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

اس کے علاوہ رکن قومی اسمبلی علی وزیر میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطااللہ تارڑ کورونا وائرس کا شکار

21 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطااللہ تارڑ بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے۔

خیبرپختونخوا میں مسلم لیگ (ن) کے صدر انجینئر امیر مقام 24 مئی کو کورونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے اور انہوں نے خود کو قرنطینہ منتقل کرلیا تھا۔

بعدازاں 25 مئی کو پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنما سینیٹر نہال ہاشمی نے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق کی تھی۔

30 مئی کو وزیر مملکت برائے سیفران اور انسداد منشیات شہریار آفریدی نے عالمی وبا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی تھی۔

3 جون کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے اراکین فیصل زیب خان اور صلاح الدین کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی کورونا وائرس کا شکار

علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن پنجاب اسمبلی شاہین رضا، سندھ کے وزیر انسانی تصفیہ غلام مرتضیٰ بلوچ، خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی جمشید الدین کاکاخیل اور مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی شوکت منظور چیمہ کورونا وائرس کے باعث انتقال کرچکے ہیں۔

2 جون کو صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی و جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما منیر خان اورکزئی حرکت قلب بند ہوجانے سے انتقال کر گئے تھے۔

منیر اورکزئی اپریل کے اواخر میں کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے جس پر انہیں 24 اپریل کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں داخل کروایا گیا تھا جہاں سے صحتیاب ہونے کے بعد 7 مئی کو وہ ہسپتال سے ڈسچارج کردیے گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

علی Jun 13, 2020 02:42pm
اس کا مطلب ہے عوام کو SOP’s کا درس دینے والے خود ان پر عمل نہیں کرتے