تھوک لگانے پر پابندی مسئلہ نہیں! کمپنی نے گیند چمکانے کا طریقہ بتا دیا

اپ ڈیٹ 27 جون 2020
کورونا وائرس کے سبب گیند کو تھوک سے چمکانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
کورونا وائرس کے سبب گیند کو تھوک سے چمکانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

کورونا وائرس کے باعث کرکٹ میں تھوک سے گیند چمکانے پر پابندی کے بعد باؤلرز اور ٹیمیں کافی پریشان ہیں لیکن گیند بنانے والی کمپنی 'ڈیوک' نے اس کا حل بتا دیا ہے۔

کرکٹ میں عموماً باؤلرز گیند خصوصاً پرانی گیند کی ایک سائیڈ کو چمکانے کے لیے تھوک اور پسینے کا استعمال کرتے ہیں تاکہ گیند کو سوئنگ کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: کرکٹ میں تھوک سے گیند چمکانے پر پابندی، متبادل کھلاڑی بھی متعارف

لیکن انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے کورونا وائرس کی وجہ سے کھیل میں نئے ضوابط متعارف کراتے ہوئے تھوک کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے البتہ انہیں پسینے کے استعمال کی اجازت ہو گی۔

دنیا بھر کی کرکٹ ٹیمیں خصوصاً باؤلرز پریشان ہیں کہ وہ اس پابندی کے سبب گیند پرانی ہونے کے بعد اسے سوئنگ کیسے کریں گے جبکہ کچھ ماہرین نے خبردار کیا کہ پہلے سے بلے بازوں کے لیے موافق کھیل کی یہ نئی شرائط کھیل کا رہا سہا توازن بھی بگاڑ کر رکھ دیں گی۔

لیکن اب گیند بنانے والی کمپنی نے باؤلرز کو اس کا حل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ گیند کو چمکانے کے لیے تولیے کے کپڑے کا استعمال کریں۔

یہ بھی پڑھیں: تھوک پر پابندی سے باؤلرز روبوٹ بن کر رہ جائیں گے، وسیم اکرم

انگلینڈ میں ٹیسٹ میچ میں استعمال کی جانے والی ڈیوک بال بنانے والی کمپنی برٹش کرکٹ بال لمیٹیڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر دلیپ ججودیا نے کہا کہ ٹیموں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اولین بات تو یہ کہ گیند کو اس کی اصل شکل میں ہونا چاہیے، آپ چاہے پسینہ استعمال کریں، تھوک یا پھر کچھ اور لیکن ان سب چیزوں سے معمولی مدد ملتی ہے۔

دلیپ ججودیا نے کہا کہ ہم ہاتھ سے سلائی کر کے ایک باقاعدہ گیند تیار کرتے ہیں اور اسے اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ جب تک آپ میں گیند سوئنگ کرنے کا ہنر موجود ہے، یہ گیند سوئنگ ہو گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب کوئی کھلاڑی ڈیوک گیند کو کپڑے سے بے تحاشا رگڑتا ہے تو اس سے اس پر موجود ویکس اتر کر لیدر میں چلا جاتا ہے جس سے گیند چمک جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: ویسٹ انڈیز کے 3 کھلاڑی کورونا کے باعث دورہ انگلینڈ سے دستبردار

انہوں نے انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہونے والی سیریز میں کھلاڑیوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے پاس تولیے والا کپڑا رکھیں جیسا کہ سابق عظیم ویسٹ انڈین فاسٹ باؤلر میلکم مارشل کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ عظیم میلکم مارشل کی کمر سے ہمیشہ تولیے کا چھوٹا کپڑا لٹک رہا ہوتا تھا۔

اس موقع پر انہوں نے انگلش کپتان جو روٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ روٹ اپنی پولیسٹر کی شرٹ سے گیند کو ہر وقت چمکاتے رہتے ہیں لیکن اس سے کچھ نہیں ہونا، یہ وقت کا ضیاع ہے۔

انہوں نے باؤلرز کو مشورہ دیا کہ آپ گیند تولیے کے کپڑے سے چمکائیں، صرف پسینے اور تولیے کا استعمال کریں، یہی بہترین رہے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں