قرنطینہ کے دوران تین راتوں تک سانس لینے میں دقت پیش آئی، ندا یاسر

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2020
اداکارہ کے مطابق سانس لینے میں دقت کورونا کی وجہ نہیں آئی —فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ کے مطابق سانس لینے میں دقت کورونا کی وجہ نہیں آئی —فوٹو: انسٹاگرام

معروف ٹی وی میزبان و اداکارہ ندا یاسر، ان کے شوہر اداکار یاسر نواز اور ان کے بیٹے میں گزشتہ ماہ 25 مئی کو کورونا کی تشخیص ہوئی تھی، جس کے بعد انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا تھا۔

قرنطینہ کے دوران ایسی خبریں بھی وائرل ہوئیں کہ ندا یاسر کی طبیعت انتہائی خراب ہوگئی ہے اور انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں داخل کرایا گیا ہے۔

تاہم ایسی خبریں وائرل ہونے کے بعد اداکارہ نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں وضاحت کی تھی کہ ان کی طبیعت خراب نہیں ہوئی اور نہ ہی وہ ہسپتال منتقل ہوئی ہیں۔

اداکارہ نے اپنے حوالے سے چلنے والی تمام خبروں کو جھوٹا قرار دیا تھا، تاہم اب اداکارہ نے اپنا کورونا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد اپنی طبیعت پر کھل کر بات کی ہے۔

ندا یاسر کے دوسرے ٹیسٹ میں 15 جون کو ان کا ٹیسٹ منفی آیا اور انہوں نے اسی دن ہی ٹی وی پر اپنا مارننگ شو شروع کردیا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

ندایاسر نے اپنی انسٹاگرام پوسٹس کے ذریعے اپنے ٹیسٹ منفی آنے کے حوالے سے مداحوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 15 جون سے اپنا مارننگ شو شروع کر رہی ہیں اور وہ پہلے مارننگ شو میں اپنی صحت کے حوالے سے کھل کر بات کریں گی۔

کورونا کو شکست دینے کے ندا یاسر نے 15 جون کو اپنے مارننگ شو میں تفصیلی طور پر بتایا کہ انہیں کس طرح کورونا لگا اور اس وقت ان کی حالت کیا تھی۔

اداکارہ نے پروگرام کے آغاز میں ہی بتایا کہ سب سے پہلے ان کے شوہر یاسر نواز بیمار پڑے اور انہیں شدید بخار ہوا تو انہوں نے ڈاکٹر سے رجوع کیا مگر ڈاکٹر نے بھی ابتدائی طور پر بتایا کہ یاسر نواز کو سخت گرمی کی وجہ سے بخار ہوا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ندا یاسر، یاسر نواز اور اداکار نوید رضا میں کورونا وائرس کی تصدیق

ندا یاسر نے بتایا کہ جس دن ان کے شوہر کو بخار ہوا تھا، اس دن وہ اداکار نوید رضا اور علیزے شاہ سمیت دیگر اداکاروں کے ساتھ شوٹنگ کے لیے کوئی سائٹ دیکھنے گئے تھے۔

میزبان نے بتایا کہ سائٹ دیکھ کر آنے کے بعد یاسر نواز کو شدید بخار ہوا اور وہ ڈاکٹر کے پاس گئے مگر انہوں نے کہا کہ انہیں گرمی کی وجہ سے بخار ہوا ہوگا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

ندایاسر کے مطابق تین دن بعد نوید رضا نے فون کرکے بتایا کہ انہیں بھی بخار ہوا تھا اور انہوں نے ٹیسٹ کروایا تو ان میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔

میزبان نے بتایا کہ کورونا کا سن کر یاسر نواز بہت پریشان ہوگئے اور پھر وہ تمام اہل خانہ سمیت ٹیسٹ کروانے چلے گئے اور بعد ازاں ٹیسٹ میں صرف میاں بیوی اور ایک بیٹے میں کورونا کی تشخیص ہوئی۔

ندا یاسر نے بتایا کہ جس دن ان کا ٹیسٹ کا نتیجہ آیا، اس دن بھی انہوں نے اپنا مارننگ شو کیا اور جب انہیں یاسر نے بتایا کہ ان میں بھی کورونا کی تشخیص ہوئی ہے تو انہیں یقین ہی نہیں آیا، کیوں کہ ان میں ایسی کوئی علامات نہیں تھیں۔

اداکارہ کے مطابق کورونا کی تشخیص کے بعد یاسر نواز پریشان ہوگئے اور کہتے رہے کہ اگر ہمیں کچھ ہوگیا تو ہمارے بچوں کا کیا ہوگا اور ان کی ایسی باتوں سے مجھے بھی ذہنی پریشانی ہونے لگی۔

ندا یاسر قرنطینہ کے دنوں کا احوال بتاتے ہوئے جذباتی ہوگئیں اور وہ اپنے 5 سالہ بیٹے سے دور رہنے کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔

اداکارہ نے بتایا کہ پہلے انہیں بھی یقین نہیں ہوا کہ انہیں کورونا ہوگیا—فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ نے بتایا کہ پہلے انہیں بھی یقین نہیں ہوا کہ انہیں کورونا ہوگیا—فوٹو: انسٹاگرام

اداکارہ کے مطابق انہوں نے خود کو 14 دن تک گھر کے اوپر والے حصے میں قرنطینہ کردیا تھا جب کہ ان کا چھوٹا 5 سالہ بیٹا جو ان کے ساتھ سوتا تھا، اسے گھر کے نچلے والے حصے میں رکھا گیا تھا اور وہ بار بار ان سے ملنے کے لیے روتے تھے اور وہ چاہتے ہوئے بھی اپنے بچے کو گلے نہیں لگا سکتی تھیں۔

مزید پڑھیں: ندا یاسر نے کورونا سے متعلق اپنی صحت کی افواہوں کو مسترد کردیا

انہوں نے اس بات پر شکر ادا کیا کہ کم از کم ان کے چھوٹے بیٹے اور بیٹی میں کورونا کی تشخیص نہیں ہوئی۔

ندا یاسر کے مطابق ان کے شوہر میں کورونا کی اچھی خاصی علامات تھیں جب کہ ان کے بیٹے میں بھی کچھ کورونا کی علامات تھیں، تاہم ان میں کورونا کی علامات آخر تک شدید نہ ہوئیں۔

اداکارہ نے بتایا کہ اگرچہ ان میں کورونا کی علامتیں نہیں تھیں، تاہم وہ اپنے شوہر کی باتوں کی وجہ سے ذہنی پریشانی کا شکار ہوگئی تھیں، کیوں کہ ان کے شوہر یہ کہتے تھے کہ اگر ہم مر گئے تو ہمارے بچوں کا کیا ہوگا؟

اداکارہ نے بتایا کہ شوہر کی ایسی مایوسی والوں باتوں سے وہ ڈپریشن کا شکار ہوگئیں، جس وجہ سے انہیں سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

ندا یاسر نے اعتراف کیا کہ قرنطینہ کے دوران ذہنی پریشانی کے باعث مسلسل تین راتوں تک انہیں سانس لینے میں مشکل پیش آئی اور انہوں نے اپنی سانس کی تکلیف جاننے کے لیے آکسی میٹر منگوایا اور اپنی سانس لینے کی رفتار اور کمرے میں آکسیجن کی مقدار جانچی۔

اداکارہ کے مطابق آکسی میٹر کو انگلی پر رکھنے سے انہیں پتا چلا کہ انہیں درحقیقت سانس کا کوئی مسئلہ نہیں، بس وہ ڈپریشن کی وجہ سے انہیں ایسا محسوس ہو رہا تھا انہیں سانس لینے میں دقت پیش آرہی ہے۔

کورونا سے صحت یابی کے بعد اپنے پہلے مارننگ شو میں ندا یاسر نے ایک لیڈی ڈاکٹر سمیت اداکارہ سعدیہ امام کو بھی بطور مہمان بلایا جب کہ پروگرام کے دوران کورونا سے متعلق لوگوں میں شعور بیدا کرنے پر ہی بات کی گئی۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

ندا یاسر نے صحت یابی کے بعد مارننگ شو شروع کرنے کے بعد انسٹاگرام پر اپنے سیٹ کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی اور لوگوں کو دکھایا کہ کس طرح شوٹنگ کے دوران سب لوگ ایک دوسرے سے دوری پر ہیں اور کس طرح ان کی ٹیم نے تمام حفاظتی انتظامات کر رکھے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ان کے کیمرا مین نہ صرف ایک دوسرے سے دور کھڑے ہیں بلکہ انہوں نے حفاظتی لباس بھی پہن رکھا ہے جب کہ اسٹوڈیو میں ایک شخص کو اینٹی انفیکشن اسپرے بھی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ایک طرف جہاں ندا یاسر نے اپنے اسٹوڈیو میں حفاظتی انتظامات کی ویڈیو شیئر کی اور ان کے کیمرامین نے حفاظتی لباس سمیت ماسک بھی پہن رکھا ہے، وہیں دوسری جانب وہ خود پروگرام میں ماسک کے بغیر دکھائی دیں جب کہ پروگرام میں شامل ہونے والی مہمان خواتین نے بھی ماسک نہیں پہنا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں