وزیراعظم کا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کروانے کا حکم

اپ ڈیٹ 17 جولائ 2020
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے مقابلے میں پاکستان میں کورونا مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے مقابلے میں پاکستان میں کورونا مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے ملک میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر عید الفطر جیسی صورتحال سے بچنے کے لیے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر سختی سے عملدرآمد کروانے حکم دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد اور اموات کی شرح میں کمی کی وجہ عوام کی جانب سے حکومتی ہدایات پر عمل کرنے کا نتیجہ ہیں۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ ’ہمارے بدقسمت پڑوسی ملک بھارت کے مقابلے میں پاکستان ان خوش قسمت ممالک میں شامل ہے جہاں ہسپتالوں بالخصوص انتہائی نگہداشت کے شعبہ جات میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد اور شرحِ اموات کم ہوئی ہیں‘۔

وزیراعظم نے صورتحال میں اس بہتری کی وجہ حکومت کی جانب سے جزوی بندشوں کی حکمت عملی اپنانے اور عوام کی جانب سے حکومت کی تجویز کردہ حفاظتی تدابیر پر عمل کرنے کو قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: عوام عیدالاضحیٰ سادگی سے منائیں، وزیراعظم کی اپیل

ساتھ ہی انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وبا کی صورتحال میں اس مثبت رجحان کو جاری رکھنے کے لیے حفاظتی تدابیر پر عملدرآمد جاری رکھا جائے۔

ٹوئٹر پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر سادگی اپنائی جائے تاکہ عیدالفطر کے موقع پر پیدا ہونے والی صورتحال دوبارہ درپیش نہ ہو، جیسا کہ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے کے نتیجے میں ہسپتال مریضوں سے بھر گئے تھے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ میں ایس او پیز کے سخت نفاذ کے احکامات صادر کررہا ہوں۔

خیال رہے کہ 17 جولائی کی سہ پہر تک ملک میں 2 لاکھ 61 ہزار 169 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے تھے اور اموات کی تعداد ساڑھے 5 ہزار سے تجاوز کر گئی تھیں جبکہ ایک لاکھ 83 ہزار 737 مریض بیماری سے صحتیاب ہونے میں کامیاب رہے۔

مزید پڑھیں: عیدالاضحیٰ کی نماز کیلئے عیدالفطر والے ایس او پیز ہوں گے، وزیر داخلہ

یاد رہے کہ ملک میں مئی کے دوران عید کے موقع پر لاک ڈاؤن میں خاصی حد تک نرمی کردی گئی تھی جس کے نتیجے میں وبا کے لحاظ سے جون کا مہینہ ملک کے لیے خاصہ مشکل ثابت ہوا اور صرف ایک ماہ کے دوران وائرس کے کیسز میں ڈیڑھ لاکھ کا اضافہ ہوگیا تھا۔

اس دوران ہسپتالوں میں بستروں کی کمی، آکسیجن سلنڈرز کی قلت اور دواؤں اور پلازما کی دستیابی کے حوالے سے انتہائی تشویشناک صورتحال دیکھنے میں آئی تھی۔

تاہم جون کے مہینے میں حکام نے ملک کے 20 شہروں میں وائرس کے ہاٹ اسپاٹ یعنی سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی اپنائی تھی جس کے بعد جون کے اختتام اور جولائی کے آغاز سے وائرس کی صورتحال میں قدرے بہتری دیکھنے کو ملی۔

تبصرے (0) بند ہیں