بے گھر افراد کی مدد کرنے والا 'بیٹ مین'

اپ ڈیٹ 20 اگست 2020
فیس ماسک کے ساتھ بیٹ مین کا چمکدار سوٹ پہنے ایک شخص، لوگوں کو کھانا فراہم کرتا ہے—فوٹو: رائٹرز
فیس ماسک کے ساتھ بیٹ مین کا چمکدار سوٹ پہنے ایک شخص، لوگوں کو کھانا فراہم کرتا ہے—فوٹو: رائٹرز

عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث جہاں دنیا بھر کے مختلف ممالک میں بیروزگاری اور غربت میں اضافہ ہوا ہے وہیں کچھ لوگ دوسروں کی مدد کرنے میں بھی مصروف ہیں۔

دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں نے ضرورت مند کی مدد کے لیے مختلف انداز اپنائے، کہیں کوئی گھروں کے دروازوں کے باہر ضروری سامان پہنچا گیا تو کسی نے بھیس بدل کر مدد کی۔

کچھ ایسا ہی جنوبی امریکا کے ملک چلی میں ہوا جہاں مشہور زمانہ ہولی وڈ سیریز 'بیٹ مین' کا لباس پہنے ایک شخص بے گھر اور ضرورت مند افراد کی مدد کررہا ہے۔

مزید پڑھیں: تارکین وطن کی مدد کرنے والے پاکستانی نژاد امریکی کا کورونا وائرس سے انتقال

چلی کے دارالحکومت میں کئی ماہ کے لاک ڈاؤن کے بعد بیٹ مین کا بھیس بدل کر ایک اجنبی شخص کو سان تیاگو میں ضرورت مند افراد کو کھانا اور ہلکا پھلکا سامان فراہم کرتے دیکھا گیا۔

برطانوی خبررساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے فیس ماسک کے ساتھ بیٹ مین کا چمکدار سوٹ پہنے ایک شخص یومیہ کی بنیاد پر جنوبی امریکی ملک کے دارالحکومت میں بے گھر افراد کو گرم کھانے کی درجنوں پلیٹیں فراہم کرتا ہے۔

—فوٹو: رائٹرز
—فوٹو: رائٹرز

انہوں نے کہا کہ وہ اپنی شناخت نہ کرانے کو ترجیح دیتے ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اپنے ارد گرد نظر ڈالیں، دیکھیں کہ کیا آپ تھوڑا سا وقت، تھوڑا سا کھانا، تھوڑا سی پناہ، حوصلہ افزائی کے کچھ الفاظ انہیں دے سکتے ہیں جنہیں اس کی ضرورت ہو۔   ان کا کہنا تھا کہ بیٹ مین کا روپ دھارنے کا مقصد لوگوں کو خوش اور متحد کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وبا کے دنوں میں کس طرح پاکستانی غریبوں کی مدد کر رہے ہیں؟

خیال رہے کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے نافذ پابندیوں کے باعث چلی کی معیشت تباہ ہوگئی ہے اور بیروزگاری 12 فیصد کی بلند ترین شرح پر پہنچ گئی ہے جس نے ایک دہائی طویل ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

—فوٹو: رائٹرز
—فوٹو: رائٹرز

بیٹ مین کی جانب سے مدد حاصل کرنے والے ایک شخص سیمن سلواڈور نے کہا کہ حقیقی جذبات واضح ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک انسان سے دوسرے انسان تک سراہا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں