پالتو مرغے کو مارنے کا واقعہ تحریک بن گیا

اپ ڈیٹ 20 اگست 2020
مرغے کے قتل کے خلاف 80 ہزار سے زائد انسانوں نے آواز اٹھائی—فائل فوٹو: اے پی
مرغے کے قتل کے خلاف 80 ہزار سے زائد انسانوں نے آواز اٹھائی—فائل فوٹو: اے پی

یورپی ملک فرانس کے جنوب مشرقی علاقے کے ایک چھوٹے سے گاؤں ونزیوکس میں پالتو مرغے کو مارنے کے واقعے نے تحریک کی صورت اختیار کرلی۔

خبر رساں ادارے یورو نیوز نے اے ایف پی کی خبر کے حوالے سے بتایا کہ چھوٹے سے گاؤں کے ایک گھر میں پلنے والے مرغے کو پڑوسی نے کچھ دن قبل مارا تھا۔

مرغے کی ہلاکت کے بعد مرغے کے مالکان نے قاتل پڑوسی کے خلاف ابتدائی طور پر مقامی انتظامیہ میں رپورٹ کروائی تاہم ان کی رپورٹ پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

بعد ازاں مرغے کے مالکان نے مقامی عدالت میں بھی قاتل کے خلاف درخواست دائر کی مگر وہاں سے بھی کوئی خاطر خواہ جواب نہ ملنے کے بعد مالکان نے سماجی تنظیم سے رابطہ کیا۔

اے ایف پی کے مطابق اپنے گھر کے مرغے کی ہلاکت کے بعد مالکان نے تین کروڑ فرینڈس فاؤنڈیشن نامی تنظیم کے توسط سے عدالت سمیت حکومتی اداروں سے رجوع کرکے قاتل کے خلاف ایکشن لینے اور جانوروں کے حقوق کے لیے سخت قوانین بنانے کی اپیل بھی کی، تاہم انہیں کوئی خاص کامیابی نہ ملی۔

یہ بھی پڑھیں: مرغے نے عدالتی جنگ جیت لی

عدالتوں اور حکومتی اداروں سے خاطر خواہ جواب نہ ملنے کے بعد مرغے کے مالکان نے سماجی تنظیم کے تعاون سے آن لائن پلیٹ فارم پر لوگوں سے مرغے کے قتل پر ساتھ دینے کی اپیل کی۔

مرغے کے مالکان نے آن لائن پٹیشن کا آغاز کیا اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ انہیں ان کے پالتو مرغے کی ناحق ہلاکت پر انصاف دلانے کے لیے ان کا ساتھ دیں۔

مالکان کی جانب سے چند دن قبل ہی جاری کی گئی آن لائن پٹیشن پر 20 اگست تک 80 ہزار سے زائد افراد نے دستخط کرکے حکام سے مطالبہ کیا کہ مرغے کے قاتل کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

آن لائن پٹیشن میں مطالبہ کیا گیا کہ ونزیوکس گاؤں میں پڑوسی کی جانب سے ناحق مارے گئے مرغے کو انصاف فراہم کرکے جانوروں اور پرندوں کی حفاظت کے لیے سخت قوانین بنائے جائیں۔

پٹیشن میں بتایا گیا کہ پالتو مرغے، دیگر پرندے اور جانور نہ صرف اہل خانہ بلکہ بچوں کے لیے بھی خوشی کا باعث ہوتے ہیں اور ان کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات اٹھائے جائیں۔

پالتو مرغے کے قتل پر شروع ہونے والی مہم فرانس میں تحریک کی صورت اختیار کر گئی ہے اور دنیا بھر سے لوگ پالتو مرغے کے قاتل کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ فرانس میں پالتو مرغے پر اتنا تنازع ہوا ہو، اس سے قبل گزشتہ برس ستمبر میں بھی ایک پالتو مرغے کا کیس عدالت تک جا پہنچا تھا۔

مزید پڑھیں: علی الصبح بانگ دینے پر مرغے پر 33 ہزار روپے جرمانہ

ستمبر 2019 میں سیاحوں نے ایک مرغے پر علی الصبح بانگ (اذان) دینے پر عدالت میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ مرغے کی جانب سے اتنی جلدی بانگ دیے جانے پر ان کی نیند خراب ہوئی اور ان کی چھٹیاں ضائع ہوئیں۔

تاہم عدالت نے سیاحوں کی درخواست پر ان کے خلاف ہی فیصلہ دیا تھا اور قرار دیا تھا کہ علی الصبح بانگ دینا مرغے کی فطرت ہے اور اس سے یہ حق نہیں چھینا جا سکتا۔

اسی طرح حال ہی میں یورپی ملک اٹلی میں پالتو مرغے کے مالک پر مرغے کی جانب سے علی الصبح بانگ دیے جانے پر 195 ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

مرغے پر الزام تھا کہ وہ علی الصبح بانگ دے کر لوگوں کی نیند خراب کرتا ہے اور اسی الزام کے تحت مرغے کے مالک کو جرمانہ ادا کرنا پڑا۔

تبصرے (0) بند ہیں