ملک بھر میں آج یوم فضائیہ ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا اور اس روز کی مناسبت سے فضائیہ کے جانبازوں کو خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے۔

اسی سلسلے میں پاک فضائیہ کے سب سے کم عمر اعلیٰ فوجی اعزاز نشان حیدر حاصل کرنے والے پائلٹ آفیسر راشد منہاس کو بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

پاک فضائیہ کے حکام نے راشد منہاس کی قبر پر حاضری دی اور ان کی جرات و بہادری پر سلام پیش کیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 20 اگست کو راشد منہاس کے 49ویں یوم شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک مختصر دستاویزی فلم بھی جاری کی گئی تھی۔

اس فلم میں راشد منہاس شہید کی زندگی، قابلیت اور ملک کی سلامتی میں ان کے کردار کو بیان کیا گیا تھا۔

راشد منہاس 17 فروری 1951 کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کی اور 17 سال کی عمر میں پاک فضائیہ کی رسالپور اکیڈمی میں بطور فلائنگ کیڈٹ داخلہ لیا تھا۔

انہوں نے ملکی سرحدوں کی حفاظت کے لیے 14 مارچ 1971 کو پاک فضائیہ کے 51ویں جی ڈی پی کورس میں کمیشن حاصل کیا تھا۔

بعد ازاں راشد منہاس آپریشنل کنورژن کورس کے لیے ماری پور (مسرور بیس) میں تعینات ہونے کے بعد نمبر 2 اسکواڈرن پہنچے تھے۔

جس کے بعد 20 اگست 1971 کو راشد منہاس کے انسٹرکٹر پائلٹ مطیع الرحمن نے انکے T-33 تربیتی طیارے کو ہائی جیک کرنے کے بعد بھارت لے جانے کی کوشش کی تھی۔

تاہم راشد منہاس نے انسٹرکٹر کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے ملکی سرحد عبور کرنے سے پہلے ہی طیارے کا رخ زمین کی طرف کردیا تھا اور شہادت پائی تھی۔

راشد منہاس شہید کی وطن سے لازوال محبت کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انہیں ملک کا سب سے بڑا فوجی اعزا نشان حیدر سے نوازا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں