پنجاب بھر میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی عائد

اپ ڈیٹ 17 ستمبر 2020
پولی تھین بیگز کا استعمال ماحول کے لیے نقصان دہ ہے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
پولی تھین بیگز کا استعمال ماحول کے لیے نقصان دہ ہے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

لاہور ہائیکورٹ نے پورے پنجاب میں پولی تھین (پلاسٹک) بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کردی۔

صوبائی دارالحکومت میں عدالت عالیہ میں جسٹس شاہد کریم نے ابوذر سلمان خان نیازی کی پولی تھین بیگز کے استعمال کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ صوبے کے کچھ شہر رہ گئے ہیں جہاں پولی تھین بیگز استعمال ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولی تھین بیگز سے آلودگی پھیل رہی ہے جبکہ اس کے استعمال سے ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

مزید پڑھیں: ضبط کیے گئے پلاسٹک کو 'ری سائیکل' کرنے کا فیصلہ

بعد ازاں عدالت نے محکمہ ماحولیات کو ہدایت کی کہ جو شہر رہ گئے ہیں وہاں پر بھی شاپنگ بیگز پر بند کرائیں۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ پولی تھین بیگز پر پابندی کے حکم پر فوری عمل درآمد کروایا جائے۔

علاوہ ازیں عدالت نے صوبے بھر میں پولی تھین بیگز کے استعمال پر پابندی پر عملدرآمد کا حکم دے دیا۔

قبل ازیں 9 ستمبر کی سماعت میں لاہور ہائیکورٹ نے پولی تھین بیگز استعمال کرنے والے مالز اور شاپنگ سینٹرز کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے یہ کہا تھا کہ ایسے بیگز استعمال کرنے والوں کیخلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے۔

گزشتہ سماعت پر وکیل نے کہا تھا کہ پولی تھین بیگ کا استعمال دنیا بھر میں ختم ہورہا ہے کیونکہ یہ بیگز نہ صرف آبی جانوروں کے لیے ٹھیک نہیں بلکہ اس سے سیوریج کا نظام بھی متاثر ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا پلاسٹک بیگ ہی سب سے بڑا ماحولیاتی مسئلہ ہیں؟

علاوہ ازیں 8 اگست کی سماعت میں عدالت نے گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور فیصل آباد میں پلاسٹک بیگز پر پابندی سے متعلق جامع رپورٹ بھی طلب کی۔

عدالت نے حکم دیا تھا کہ محکمہ تحفظ ماحول پرچون کی دکانوں پر بھی پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی کے حکم پر عملدرآمد کروانے کا حکم دیا تھا۔

8 ستمبر کی سماعت میں عدالت نے کہا تھا کہ میڈیکل اسٹورز، پھل فروشوں اور پرچون کے دکانداروں کو پلاسٹک بیگز کا استعمال ترک کرنے کیلئے 2 ہفتے کا نوٹس دیا جائے، مزید یہ کہ 2 ہفتوں کے نوٹس کے بعد پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی پر عمل نہ کرنے والے دکانداروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں