’سلام ایوارڈ‘ سائنس فکشن کہانی لکھنے والے لکھاری کے نام

01 اکتوبر 2020
سلام ایوارڈ 2017 سے دیا جا رہا ہے—فائل فوٹو: فیس بک
سلام ایوارڈ 2017 سے دیا جا رہا ہے—فائل فوٹو: فیس بک

پاکستان کے معروف سائنسدان ڈاکٹر عبدالسلام کے نام سے منسوب ’سلام ایوارڈ‘ کے 2020 کے فاتح کا اعلان کردیا گیا۔

’سلام ایوارڈ‘ کی ویب سائٹ کے مطابق رواں سال پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے تعلق رکھنے والے نہال اعجاز خان ایوارڈ کے فاتح ٹھہرے۔

’سلام ایوارڈ‘ کے مطابق رواں سال انہیں پچھلے چار سال کے مقابلے زیادہ کہانیاں، ناول اور کتابیں موصول ہوئیں، جن کی تعداد 150 تک تھی۔

’سلام ایوارڈ‘ کے لیے پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں بسنے والے پاکستانی نژاد افراد نے بھی اپنی تخلیقات بھجوائی تھیں۔

اس سال ایوارڈ کے لیے سندھ کے دیہات سے لے کر پنجاب کے دیہات کے لکھاریوں نے بھی ایوارڈز کے لیے اپنی تخلیقات بھجوائی تھیں۔

’سلام ایوارڈ‘ کے لیے تخلیقات بھجوانے کی آخری تاریخ 31 جولائی تھی اور اب فاتح کا اعلان کرنے سمیت فائنلسٹس کا بھی اعلان کردیا گیا۔

سال 2020 کا ’سلام ایوارڈ‘ سائنس فکشن کہانی لکھنے والے لاہور کے لکھاری نہال اعجاز خان کو دیا گیا، جنہوں نے انگریزی میں (The Smokesense of Pluvistan ) کہانی لکھی تھی۔

سال 2020 کے ’سلام ایوارڈ‘ کی فائنلسٹس ذنیرا ندیم اور حرا اویس ٹھہریں جب کہ اپنی تخلیقات کے باعث جیوری کی خصوصی توجہ حاصل کرنے والی لکھاریوں میں زہرا مکھی، ایمان کامران اور مہک خان شامل رہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر عبدالسلام کے نام سے ایوارڈ منسوب

خیال رہے کہ ’سلام ایوارڈ‘ کا سلسلہ 2017 میں شروع کیا گیا تھا اور رواں برس چوتھا سالانہ ایوارڈ دیا گیا۔

’سلام ایوارڈ‘ کے فاتح کو 50 ہزار نقد رقم دیے جانے سمیت خصوصی شیلڈ بھی دی جاتی ہے، جب کہ فاتح کی کہانی کو سلام ایوارڈ کی ویب سائٹ پر شائع بھی کیا جاتا ہے۔

مذکورہ ایوارڈ پاکستان کے نامور طبیعات کے سائنسدان ڈاکٹر عبدالسلام سے منسوب ہے.

ڈاکٹر عبدالسلام برٹش انڈیا میں 1926 میں پاکستان کے صوبہ پنجاب کے چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔

ڈاکٹر عبدالسلام نے اچھی تعلیم و تربیت حاصل کرکے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور انہیں فزکس کی دنیا میں خدمات پر 1979 کو نوبیل انعام دیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں