یورپ میں مرد و خواتین کی برابری میں 60 سال لگیں گے، رپورٹ

اپ ڈیٹ 02 نومبر 2020
رپورٹ کے مطابق کورونا کی وجہ سے صنفی مساوات کی کوششوں پر اثر پڑے گا — فائل فوٹو: اے ایف پی
رپورٹ کے مطابق کورونا کی وجہ سے صنفی مساوات کی کوششوں پر اثر پڑے گا — فائل فوٹو: اے ایف پی

یورپ کے صنفی مساوات پر تحقیق کرنے والے ایک ادارے نے تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا کے ترقی یافتہ تصور کیے جانے والے خطے یورپ میں خواتین کو مرد حضرات کے برابر ہونے میں کم از کم 60 سال لگیں گے۔

تھومس رائٹرز فاؤنڈیشن کے مطابق رپورٹ میں انتباہ دیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث صنفی مساوات کے لیے اٹھائی جانے والی کوششوں میں مزید خلل پڑ سکتا ہے۔

یورپین انسٹی ٹیوٹ فار جینڈر اکئالٹی (ای آئی جی ای) کی تازہ رپورٹ کے مطابق یورپ میں صنفی مساوات کے حوالے سے سالانہ نصف فیصد بہتری آ رہی ہے اور گزشتہ 10 سال میں خطے میں صنفی تفریق کی کوششوں میں محض 14 فیصد ہی بہتری آئی۔

یورپ میں خواتین کی تنخواہیں مرد حضرات کے مقابلے کم ہیں، رپورٹ—فائل فوٹو: سی ڈی سی نیوز
یورپ میں خواتین کی تنخواہیں مرد حضرات کے مقابلے کم ہیں، رپورٹ—فائل فوٹو: سی ڈی سی نیوز

ادارے کی تازہ رپورٹ جینڈر اکئالٹی انڈیکس 2020 میں یورپ کو صنفی مساوات کے 100 نمبرز میں سے 68 سے بھی کم نمبرز دیے گئے ہیں اور بتایا گیا ہے کہ خطے میں مرد و خواتین کی برابری میں 60 سال کا وقت لگے گا۔

رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ اگرچہ مجموعی طور پر یورپ میں صنفی برابری میں 60 سال لگیں گے تاہم بعض رکن ممالک میں اس سے بھی کہیں زیادہ وقت درکار ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: صنفی تفریق والے بدترین ممالک

رپورٹ میں کورونا کی وبا کے پیش نظر آنے والی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا گیا کہ خطے بھر میں خواتین پر اجرت کے بغیر کام کرنے اور مرد حضرات کے مقابلے زیادہ کام کرنے میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کورونا کے باعث یورپی خواتین پر گھریلو ذمہ داریاں بھی بڑھ گئی ہیں اور انہیں احتیاطی تدابیر کے پیش نظر صفائی کا کام بھی پہلے کے مقابلے زیادہ کرنا پڑ رہا ہے۔

کورونا کی وجہ سے خواتین کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا—فائل فوٹو: رائٹرز
کورونا کی وجہ سے خواتین کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا—فائل فوٹو: رائٹرز

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یورپ میں بھی اجرت کے بغیر خواتین کے کام کرنے میں اضافہ ہوگیا، جب کہ مرد حضرات کے مقابلے خواتین کی بے روزگاری اور ان کے مالی مسائل پر اختیارات میں بھی واضح کمی دیکھی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: صنفی تفریق سے متعلق مراسلہ لکھنے والا گوگل ملازم نوکری سے فارغ

رپورٹ کے مطابق یورپ بھر میں مرد حضرات کی تنخواہیں خواتین سے زیادہ ہوتی ہیں جب کہ صحت سمیت دیگر شعبوں میں بھی خواتین کو جنس مخالف کے مقابلے کم سہولیات میسر ہیں۔

یورپ کے بعض ممالک میں صنفی برابری میں 60 سال سے زائد کا وقت لگے گا، رپورٹ—فوٹو: اوپن ایکسیس آرگنائیزیشن
یورپ کے بعض ممالک میں صنفی برابری میں 60 سال سے زائد کا وقت لگے گا، رپورٹ—فوٹو: اوپن ایکسیس آرگنائیزیشن

تبصرے (0) بند ہیں