'جنوبی پنجاب کے بعد اب حکومت گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا لولی پاپ دی رہی ہے'

اپ ڈیٹ 05 نومبر 2020
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری استور میں عوام سے خطاب کر رہے ہیں — فوٹو:ڈان نیوز
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری استور میں عوام سے خطاب کر رہے ہیں — فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے لوگ پیپلز پارٹی کو الیکشن میں اتنا بڑا ریفرنڈم دلا دیں کہ کوئی بھی آپ کے حق ملکیت اور حق حاکمیت کے راستے میں رکاوٹ نہ بن سکے۔

جگلوٹ میں جلسے سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ یہاں کے نوجوانوں سے روز گار کا وعدہ ہے۔

مزیدپڑھیں: 'مجھے موقع ملا تو گلگت بلتستان کے عوام کے خواب پورے کروں گا'

انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی آپ نے پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا ہے روزگار ملا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے منشور میں لکھا ہے ہم آپ کو صوبہ دلوائیں گے ۔

ان کا کہنا تھا کہ جو جھوٹ موجودہ حکومت نے جنوبی پنجاب کے ساتھ بولا وہ بھی سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت کے لوگوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی اور انہیں لولی پاپ دیا گیا۔

'گلگت بلتستان میں وہ کام کرکے دکھائیں گے تاریخ یاد رکھے گی'

اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی پی کا گلگت بلتستان سے 3 نسلوں کا رشتہ ہے، انتخابات میں کامیابی کے بعد وہ کام کرکے دکھائیں گے جو تاریخ یاد رکھے گی۔

استور میں انتخابی مہم کے دوران ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ہم جمہوری طریقوں سے اپنی انتخابی مہم چلارہے ہیں دوسری طرف کٹھ پتلیوں کے وزیر جگہ جگہ جا کر پیسے بانٹ رہے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’دو سال تک انہیں معلوم ہی نہیں تھا کہ گلگت بلتستان بھی کوئی علاقہ تھا اب یہ قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہاں پیسہ بانٹ رہے ہیں، گلگت بلتستان کی عوام بکنے والی نہیں ہے، میں عوام سے کہتا ہوں کہ وہ ان سے پیسہ ضرور لے لے مگر ووٹ پیپلز پارٹی کو دے‘۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں موجود حکومت چند ماہ کی مہمان ہے، بلاول

انہوں نے کہا کہ ’سلیکٹڈ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ میں پیکج کا اعلان اس لیے نہیں کرسکتا کیونکہ انتخابات قریب ہیں، دو سال سے آپ کو کس نے روکا تھا، یہ بعد میں بھی کوئی پیکج نہیں دیں گے، انہوں نے تو میانوالی کو بھی کوئی پیکج نہیں دیا‘۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ’میں اس خطے کو صوبہ بھی بناؤنگا، سبسڈی بھی دلواؤنگا اور عوام کو ٹیکس سے بھی بچاؤنگا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں گندم، تیل پر سبسڈی بھٹو شہید کا کارنامہ ہے اسے چھیننے نہیں دیں گے۔

انہوں نے وعدہ کیا کہ ’حکومت بنانے کے بعد ہم یہاں سڑکیں بنائیں گے اور گلگت بلتستان کا اسلام آباد سے اور کشمیر سے فاصلہ کم کریں گے اور اسکردو کے لیے بھی سڑک بنائیں گے جو اسے آپس میں جوڑے گا‘۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ میں مفت علاج کے ہسپتالوں کا جال بچھا دیا ہے اور وعدہ کیا کہ ’گلگت بلتستان میں بھی حکومت میں آنے کے بعد مفت علاج کی سہولیات تعمیر کریں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں: وقت آگیا ہے اب عمران خان کو گھبرانا پڑے گا، بلاول

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’چاہتے ہیں کہ گلگت بلتستان کی عوام اپنی زمین کی مالک بنے اور یہاں کے پہاڑوں میں جو بھی معدنیات چھپے ہیں ان کی بھی مالک بنے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’الیکشن کمشنر کو آپ کے ووٹ کو تحفظ دلانا چاہیے تھا مگر وہ اسلام آباد میں ہمارے خلاف پریس کانفرنس کررہے ہیں، حکومت گھبرارہی ہے کہ ان کے چنے ہوے نمائندے ہار رہے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’الیکشن کمشنر کو یہاں ڈیوٹی دینی چاہیے تھی وہ بتائیں کہ اسلام آباد میں کیا کر رہے ہیں اور کس سے ملاقاتیں کررہے ہیں‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں