'بھارتی فورسز سے مقابلہ'، 3 کشمیری نوجوان قتل

اپ ڈیٹ 09 نومبر 2020
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین شہریوں کو شہید کردیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین شہریوں کو شہید کردیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 3 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے جبکہ بھارتی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ مبینہ مقابلے میں 4 فوجی بھی مارے گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت دفاع کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے دعویٰ کیا کہ اتوار کو فوج کے گشت کے دوران صبح سویرے لائن آف کنٹرول کے ساتھ کچھ مشکوک نقل و حرکت دیکھی گئی۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں دکاندار کا ماورائے عدالت قتل، پاکستان کا اظہار مذمت

انہوں نے بتایا کہ فوجی دستوں کو علاقے میں بھیجا گیا تھا اور نگرانی کے آلات کے ذریعے اس نقل و حرکت کا پتا لگایا گیا تھا۔

بھارتی فورسز کے عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ فائرنگ کے مقابلے میں ’3 شدت پسند مارے گئے‘ البتہ ہندوستانی فوج کے اہلکار کے اس بیان کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی۔

قابل غور بات یہ ہے کہ حالیہ دنوں میں بھارتی فوج کی جانب سے 'عسکریت پسند' قرار دے کر درجنوں شہریوں کو جاں بحق کیا جاچکا ہے۔

کرنل راجیش کالیا نے بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے میں فوج کے چار اہلکار ہلاک اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔

انہوں نے بتایا کہ ضلع کپواڑہ میں لڑائی مقامی وقت کے مطابق رات ایک بجے شروع ہوئی اور وقفے وقفے سے گھنٹوں تک جاری رہی۔

یہ بھی پڑھیں: چین کے تعاون سے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 بحال ہوگا، فاروق عبداللہ

دوسری جانب کشمیری میڈیا سروس نے اپنی رپورٹ میں مذکورہ واقعے کے حوالے سے بتایا کہ بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے تین نوجوانوں کو شہید کردیا اور ان میں سے ایک نوجوان کو نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران مارا گیا۔

رواں سال اپریل کے بعد لائن آف کنٹرول کے ساتھ بھارتی فوج کی ہلاکتوں کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔

اس واقعے سے قبل اپریل میں پانچ بھارتی فوجیوں کی ہلاکت اور اتنی ہی تعداد میں شہریوں کے جاں بحق ہونے کی رپورٹ سامنے آئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں