نیو کراچی کی فیکٹری میں بوائلر دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہوگئی

اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2020
دھماکے کے بعد ریسکیو اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جائے وقوع پر پہنچے — فوٹو: ڈان نیوز
دھماکے کے بعد ریسکیو اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جائے وقوع پر پہنچے — فوٹو: ڈان نیوز

صوبہ سندھ کے صنعتی شہر کراچی کے علاقے نیو کراچی میں فیکٹری میں بوائلر پھٹنے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 8 ہوگئی جبکہ 30 افراد زخمی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام اور عینی شاہدین نے بتایا کہ منگل کو نیو کراچی میں ایک فیکٹری میں بوائلر پٹھا جس سے گنجان آباد علاقے کا انفرا اسٹرکچر اور بجلی کا نظام تباہ ہوگیا۔

زوردار دھماکے سے ایک منزلہ فیکٹری کا ڈھانچہ تباہ ہوگیا جبکہ برابر میں واقعہ دیگر 2 صنعتوں کو بھی بری طرح نقصان پہنچا یہی نہیں بلکہ قریبی رہائشی بلاک میں گھروں کی کھڑکیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

حکام اور عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ بوائلر کا بڑا حصہ ہوا میں اڑ کر کچھ 250 یارڈ دور جاکر گرا جس سے کچھ دیگر صنعتیں یونٹس بھی متاثر ہوئے اور اس سے حصہ گنجان آباد علاقے میں رہائشی مقامات کو بھی نقصان پہنچا۔

مزید پڑھیں: کراچی: فیکٹری میں بوائلر پھٹنے سے 6 افراد جاں بحق، 12 زخمی

علاقہ پولیس کا کہنا تھا کہ فیکٹری کا مالک ان دنوں اپنے گھر والوں کے ساتھ کینیڈا میں مقیم ہے۔

دھماکے سے متعلق یہ بات سامنے آئی کہ یہ صبا سینما کے قریب نیو کراچی انڈسٹریل ایریا کے سیکٹر 12 سی میں ایک برف بنانے والی فیکٹری میں ہوا۔

جس سے اگرچہ فیکٹری کے دفتر کو صرف جزوی طور پر نقصان پہنچا تاہم فیکٹری مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔

تفتیش کاروں کا شبہ ہے کہ ہوسکتا ہے کہ ڈرمز میں کچھ کیمیکل ہونے کی وجہ سے دھماکے کی شدت میں مزید اضافہ ہوا۔

دھماکے کے بعد فائربریگیڈ، پولیس، رینجرز اور محکمہ لیبر اور انڈسٹریز کے حکام جائے وقوع پر پہنچے اور جاں بحق افراد اور زخمیوں کو ایدھی اور چھیپا ایمبولنسز کے ذریعے عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ادھر ایک زخمی شخص نے ہسپتال میں میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ بوائلر آپریٹر اور دیگر ورکرز اس وقت جائے وقوع کے قریب تھے جب دھماکا ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ فیکٹری کے برابر میں آرام کرنے کے کمرے میں تھے جب دیوار گری اور وہ زخمی ہوگئے جبکہ ان کا کچھ حصہ جل بھی گیا۔

ایک ایدھی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایمبولنس سروس نے 8 لاشیں اور 30 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جبکہ اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: فیکٹری میں بوائلر کے دھماکے سے 6 مزدور جاں بحق

علاوہ ازیں پولیس نے بتایا کہ دھماکا ’شام 5 بجکر 45 منٹ کے قریب ہوا‘، جس نے 2 قریبی فیکٹریوں کو نقصان پہنچایا جبکہ گلی میں کھڑی گاڑیوں کو مکمل تباہ کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ پی ایم ٹی (پول ماؤنٹڈ ٹرانسفارمر) بھی دھماکے سے متاثر ہوا جس سے علاقے کی بجلی معطل ہوگئی، ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ملبہ ہٹانے کی کوششیں جاری ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ عمارت میں کوئی اور موجود نہیں۔

تاہم پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکے کی وجوہات یا مجموعی نقصان کے حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں