بھارت: کسانوں کے احتجاج پر مخصوص ہیش ٹیگ استعمال کرنے والے متعدد ٹوئٹر اکاؤنٹس بند

اپ ڈیٹ 01 فروری 2021
وزارت کی جانب سے 120 اکاؤنٹس اور 230 ٹوئٹس تک رسائی روکی گئی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
وزارت کی جانب سے 120 اکاؤنٹس اور 230 ٹوئٹس تک رسائی روکی گئی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارت میں کسانوں سے متعلق بل پر گزشتہ 2 ماہ سے جاری کسانوں کے احتجاج کے باعث سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مظاہرین سے منسلک متعدد اکاؤنٹس کو بند کردیا گیا۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق بند کیے گئے اکثر اکاؤنٹس کا تعلق کسان ایکتا مورچہ اور کاروان سے ہے جنہیں بظاہر بھارتی حکومت کی جانب سے ٹوئٹر کو قانونی نوٹس بھیجنے کے بعد بند کیا گیا۔

بھارت میں جن اکاؤنٹس تک رسائی روک دی گئی ہے ان میں کسان ایکتا مورچہ، دی کاروان انڈیا مانک گویال، ٹریکٹر 2 ٹوئٹر اور جٹ جنکشن سمیت دیگر شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت میں کسانوں کے احتجاج میں شدت، ملک بھر میں ریلوے ٹریکس اور ہائی ویز بند

رپورٹ کے مطابق بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ٹوئٹر کو کسانوں سے وابستہ تنظیموں، کارکنان اور میڈیا گروپس سے وابستہ متعدد ٹوئٹر اکاؤنٹس بلاک کرنے کا لیگل نوٹس موصول ہوا ہے جو فارم بل کے خلاف ٹوئٹس کررہے تھے۔

اس حوالے سے بھارتی حکام کا کہنا تھا کہ ٹوئٹر کو 250 سے زائد اکاؤنٹس بلاک کرنے یا ایسے ٹوئٹس ہٹانے کا کہا گیا تھا جو مخصوص ہیش ٹیگ استعمال کررہے تھے۔

بھارتی حکام کے مطابق وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے لگ بھگ 250 ٹوئٹس اور ٹوئٹر اکاؤنٹس بلاک کیے جو ModiPlanningFarmerGenocide# کا ہیش ٹیگ استعمال کررہے تھے اور 30 جنوری کو جعلی، دھمکی آمیز اور اشتعال انگیز ٹوئٹس کررہے تھے۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق وزارت کی جانب سے 120 اکاؤنٹس اور 230 ٹوئٹس تک رسائی روکی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے کسانوں کے احتجاج کے تناظر میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے ان ٹوئٹس اور اکاؤنٹس کو بلاک کیا۔

بھارتی حکام کے مطابق یہ اقدام وزارت داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی درخواست پر اٹھایا گیا تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: کسانوں کے احتجاج کی رپورٹنگ پر بھارتی صحافیوں کے خلاف بغاوت کے مقدمات

تاہم یہ بھی واضح رہے کہ ان میں سے کچھ اکاؤنٹس وہ مخصوص ہیش ٹیگ استعمال نہیں کررہے تھے۔

اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ کن مخصوص اکاؤنٹس کو بلاک کیا گیا تھا، ٹوئٹر صارفین کے مطابق کئی اکاؤنٹس جو کسانوں کے مظاہرے سے متعلق معلومات ٹوئٹس کررہے تھے اب بھارت میں بلاک ہوگئے ہیں۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

خیال رہے کہ ٹوئٹر خطے کی بنیاد پر اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کا طریقہ اختیار کرتا ہے، thecaravanindia@ کے اکاؤنٹ پر یہ پیغام دکھائی دے رہا ہے کہ اکاؤنٹ کو ایک قانونی مطالبے کے جواب میں بھارت میں بند کیا گیا ہے۔

اسی طرح بھارت میں دیگر اکاؤنٹس کو بھی وِد ہیلڈ کردیا گیا ہے اور ان پر بھی ایسے ہی پیغام موصول ہورہے ہیں۔

ٹوئٹر پر جاری اطلاعات سے معلوم ہوتا ہے کہ اس وقت بھارت میں ان اکاؤنٹس تک رسائی حاصل نہیں ہو پارہی جن میں ،thecaravanindia ،@Kisanektamorcha ،@manavijyan ،@derasachasauda @Bkuektaugrahan ،@tractor2twitr ،@aartic02 ،@sushant_says ،@salimdotcomrade، @sanjukta ،@HansrajMeena ،@EpicRoflDon ،@shashidigital شامل ہیں۔

ان میں شامل shashidigital @ اکاؤنٹ ششی ڈیجیٹل کا ہے جو ششی شیکھر کا اکاؤنٹ ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ اکاؤنٹ غلطی سے بلاک ہوا اور لیگل نوٹس میں شاید کانگریس رہنما ششی تھرور کا اکاؤنٹ بند کرنے کا کہا گیا تھا۔

خیال رہے کہ بھارت میں متعارف کروائے گئے نئے قوانین کے تحت کسانوں کو اپنی فصل کم سے کم قیمت کی ضمانت دینے والی سرکاری تنظیموں کے بجائے اوپن مارکیٹ بشمول سپرمارکیٹ چینز میں فروخت کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

تاہم کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی صنعت کو بڑی کمپنیاں قبضے میں لے لیں گی جو قیمتوں کو کم کرنے پر مجبور کریں گی۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اسے 'زراعت کے شعبے میں مکمل تبدیلی' قرار دیتے ہوئے سراہا تھا جو 'لاکھوں کسانوں' کو بااختیار بنانے کے لیے ضروری سرمایہ کاری اور جدت پسندی کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

تاہم پنجاب میں حکومت کرنے والی اور اپوزیشن کی اہم جماعت کانگریس نے اس احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے بحث کی تھی کہ اس تبدیلی نے کسانوں کو بڑی کارپوریشن کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں