صومالیہ کے دارالحکومت میں کار بم دھماکا، 3 افراد ہلاک

13 فروری 2021
پولیس نے دھماکے میں ہلاکتوں کی تردید کی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
پولیس نے دھماکے میں ہلاکتوں کی تردید کی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں الشباب کی جانب سے کیے گئے کار بم دھماکے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 8 زخمی ہو گئے۔

سیکیورٹی ماہر عبدالرحمٰن محمد نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پئ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے سے چند کلومیٹر قبل پولیس کو گاڑی پر شبہ ہوا جس کے بعد مذکورہ گاڑی کا پیچھا شروع کیا گیا۔

مزید پڑھیں: صومالیہ: موغادیشو میں ہوٹل پر حملہ، 9 افراد ہلاک

انہوں نے کہا کہ اب تک ہمیں جو معلومات ملی ہیں ان کے مطابق اب تک تین شہری ہلاک اور 8 زخمی ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے گاڑی پر فائرنگ کی اور اس کا پیچھا کیا، گولیاں چلنے سے افرا تفری مچ گئی اور لوگ وہاں سے بھاگنے لگے، اسی وجہ سے دھماکے سے کم ہلاکتیں ہوئیں۔

عینی شاہدین نے کہا کہ انہوں نے گولیوں کی آواز سنی اور صدارتی محل کے قریب دھماکے سے قبل ایک گاڑی کو تین موٹر سائیکلوں کا پیچھا کرتے ہوئے دیکھا۔

ایک عینی شاہد داہر عثمان نے کہا کہ جب دھماکا ہوا تو میں وہیں جم میں موجود تھا لیکن شکر ہے کہ ہم نے دھماکے سے قبل گولیوں کی آواز سنی، اس نے مجھ سمیت کئی لوگوں کو خبردار کردیا اور ہم علاقے میں دھماکے سے قبل ہی چھپ گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: صومالیہ میں فوجی اڈے پر خود کش حملہ، 8افراد ہلاک

تاہم سیکیورٹی حکام کے بیان سے قطع نظر پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ دھماکے میں کوئی شخص ہلاک نہیں ہوا اور صرف 7 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ دھماکے کے نتیجے میں 8 گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں۔

ایک شہری سلیمان علی نے پولیس کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میرے چچا دھماکے میں ہلاک ہو گئے، میں ان کی لاش لینے گیا تھا اور وہاں میں نے دیگر مردہ افراد بھی دیکھے جو دھماکے میں جان کی بازی ہار گئے۔

دوسری جانب القاعدہ سے منسلک الشباب نے اپنی شہادہ نیوز ایجنسی کے ذریعے دھماکے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔

واضح رہے کہ صومالیہ 30سال سے مستقل تنازع کا شکار ہے جہاں موغادیشو میں عالمی سطح پر تسلیم شدہ حکومت 2008 سے شدت پسند تنظیم الشباب سے نبرد آزما ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں