کے پی حکومت کا متعدد اضلاع میں 28 مارچ تک اسکول بند رکھنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 16 مارچ 2021
صوبائی وزرا نے پشاور میں پریس کانفرنس کی—فوٹو: ڈان نیوز
صوبائی وزرا نے پشاور میں پریس کانفرنس کی—فوٹو: ڈان نیوز
صوبائی وزرا نے پشاور میں پریس کانفرنس کی—فوٹو: ڈان نیوز
صوبائی وزرا نے پشاور میں پریس کانفرنس کی—فوٹو: ڈان نیوز

خیبر پختونخوا حکومت نے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر صوبائی دارالخلافہ پشاور سمیت دیگر کئی اضلاع میں 28 مارچ تک تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کردیا۔

پشاور میں وزیر صحت تیمور جھگڑا اور کامران بنگش کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم شہرام تراکئی نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے این ٹی این کے ذریعے 7 فروری کو منعقدہ پی ایس ٹی کے ٹیسٹ کو بھی منسوخ کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں مزید 2 ہزار 511 افراد کورونا سے متاثر، 58 انتقال کر گئے

ان کا کہنا تھا کہ این ٹی ایس اپنے خرچ پر یہ ٹیسٹ دوبارہ کروائے گی اور اس مرتبہ پورے صوبے میں ایک ساتھ ٹیسٹ نہیں ہوں گے بلکہ ریجن کی بنیاد پر ہوں گے، جس کی نگرانی حکومت کرے گی اور ٹیسٹ کے عمل کو بے ضابطگیوں سے پاک رکھنے کو یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ٹاسک فورس کووڈ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جن اضلاع میں کووڈ کی شرح 5 فیصد سے تجاوز کر رہی ہے وہاں تعلیمی مراکز کو چند دنوں کے لیے بند کیا جائے گا۔

شہرام تراکئی نے کہا کہ ان اضلاع میں پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، مردان، صوابی، کوہاٹ، سوات، لوئر دیر اور مالاکنڈ شامل ہیں جہاں 5 فیصد سے زیادہ شرح بلکہ کہیں 12 فیصد، کہیں 13 اور 10 ہے اور کل سے 28 مارچ تک ان اضلاع میں تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حالات کو وقت کے مطابق جائزہ لیں گے لیکن اس وقت اس فیصلے کی وجہ سے کورونا کے تیزی سے پھیلتے ہوئے کیسز ہیں، اسکولوں میں بچے اور اساتذہ متاثر ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ: سندھ میں 15 اپریل تک نئی پابندیوں کا اعلان

انہوں نے کہا کہ ان اضلاع کے تعلیمی اداروں میں اعداد وشمار کے مطابق کیسز میں اضافہ سامنے آرہا تھا اس لیے ہم کل سے اسکول بند کرنے جارہے ہیں تاہم اسٹاف بدستور آئے گا کیونکہ جن والدین کو ہوم ورک یا دیگر کام ہوگا تو ان کے لیے اسٹاف موجود ہوگا۔

اس موقع پر صوبائی وزیر صحت تیمور جھگڑا نے کہا کہ پوری دنیا میں زندگی کو معمول کے مطابق گزارنے کی کوشش کی جارہی ہے اور جب تک اس وائرس پر مکمل قابو نہیں پایا جاتا ہمیں اپنے رویوں میں تبدیلی لانی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ٹاسک فورس میں تعلیمی ادارے بند کرنے کے علاوہ یہ فیصلہ بھی ہوا کہ معاشی سرگرمیوں کو برقرار رکھتے ہوئے وقت کی پابندی کریں گے اور ہفتہ، اتوار محفوظ دن مقرر کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم تاجر برادری کے نمائندوں سے بھی بات کر رہے ہیں تاکہ مخصوص معاشی سرگرمیوں پر وقت کی پابندی ہو، ہم باہمی رابطے سے بندشیں اس طرح لگائیں گے کہ معاشی سرگرمی بھی جاری رہے لیکن اس کے ساتھ اپنے صحت کے نظام کو بھی بچائیں۔

تیمور جھگڑا نے کہا کہ پچھلے ہفتے کووڈ پر اپنے ذرائع کے استعمال میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس وقت بھی صلاحیت کا کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن ہم اپنی فیصلہ سازی کو مزید بروقت، متحرک اور فعال کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ عوام سے اپیل ہے کہ ہماری ویکسینیشن کا عمل جاری ہے، جو ویکسین حکومت پاکستان اور خیبر پختونخوا کی حکومت کی جانب سے منظور شدہ ہے وہ محفوظ ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں جون کے بعد پہلی مرتبہ کورونا کے 1600سے زائد کیسز، 7 شہروں میں لاک ڈاؤن

ان کا کہنا تھا کہ آج سے 70 سال سے زائد عمر والے واک ان ویکسینیشن کے لیے جاسکتے ہیں اور آج ایک اجلاس ہورہا ہے جہاں ہم زیادہ سے زیادہ واک ان ویکسینیشن کریں اور اس حوالے سے چند دنوں میں اچھی خبر دیں گے۔

صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ کابینہ نے پینشن اور اس سے متعلق ریٹائرمنٹ کے معاملات پر بات ہوئی اور مختلف فیصلے ہوئے، ریٹائرمنٹ کی عمر واپس 60 سال کردی گئی، پنشن اصلاحات کا پیکیج منظور کر لیا گیا ہے، جس پر کچھ عناصر پر فوری عمل کیا جائے گا اور کچھ پر مزید کام ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ایک کمیٹی بنادی گئی ہے تاکہ پینشن کے نظام اور رولز میں بہتری کے لیے کمیٹی اپنی حتمی تجاویز دے گی اور کابینہ کے سامنے پیش کرے گی تاکہ جلد حتمی فیصلہ ہو سکے۔

تبصرے (0) بند ہیں