میوزک فنکشن کے انعقاد پر بالاکوٹ گرلز اسکول کا عملہ معطل

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2021
ڈپٹی کمشنر ضلع مانسہرہ نے اسسٹنٹ کمشنر بالاکوٹ کی سربراہی میں معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی
— فائل فوٹو/اے ایف پی
ڈپٹی کمشنر ضلع مانسہرہ نے اسسٹنٹ کمشنر بالاکوٹ کی سربراہی میں معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی — فائل فوٹو/اے ایف پی

ڈپٹی کمشنر ضلع مانسہرہ ڈاکٹر قاسم علی خان نے گورنمنٹ پرائمری اسکول فار گرلز، کنشیاں، بالاکوٹ کے پورے عملے کو رات کے اوقات میں منعقد ہونے والے میوزک فنکشن کے وجہ سے معطل کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق میوزک فنکشن کا انعقاد اسکول میں ایک گروہ کی جانب سے کیا گیا تھا۔

ڈپٹی کمشنر ضلع مانسہرہ نے اسسٹنٹ کمشنر بالاکوٹ کی سربراہی میں معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

کمیٹی میں محکمہ تعلیم کے عہدیداران بھی شامل ہیں جو معاملے کی تحقیقات کریں گے اور سخت کارروائی کی ذمہ داری عائد کریں گے۔

مزید پڑھیں: باچا خان یونیورسٹی اکٹھے بیٹھنے پر پابندی عائد

یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی جب رہائشیوں نے ڈپٹی کمشنر سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور اسکول انتظامیہ اور ایونٹ آرگنائزرز کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

ڈاکٹر قاسم علی خان نے کہا کہ ایسے میوزک فنکشنز کی اجازت سرکاری اسکولز اور کالجز خاص طور پر، خواتین کے لیے نہیں دی جاسکتی۔

خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں ہزارہ یونیورسٹی میں طالبات کے بناؤ سنگھار پر پابندی عائد کی گئی تھی اور ڈریس کوڈ لازمی قرار دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: یونیورسٹی آف لاہور نے 'پروپوز' کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے پر طلبہ کو نکال دیا

جامعہ کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ جامعہ کے اندر طالبات کے میک اپ اور جیولری کے استعمال پر پابندی لگادی گئی تھی جبکہ طلبہ کے فٹڈ جینز پہن کر آنے پر بھی پابندی لگائی گئی تھی۔

علاوہ ازیں طلبہ کے لیے لمبے بال اور فینسی ڈیزائن کی داڑھی رکھنے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔

اس سے قبل 2017 میں باچا خان یونیورسٹی میں سیگرٹ نوشی کے ساتھ ساتھ، لڑکے اور لڑکیوں کے اکٹھے گھومنے اور طلبہ کے لیے چادر پہننے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں