موجودہ عہد میں ایک انسان کی زیادہ سے زیادہ عمر کیا ہوسکتی ہے؟ اس کا حتمی جواب تو کوئی نہیں دے سکتا مگر سائنسدانوں کے مطابق ایک فرد 150 سال تک زندہ رہ سکتا ہے۔

جریدے نیچر کیمونیکشن میں شائع تحقیق کے مطابق انسان کے لیے ہمیشہ زندہ رہنے کے مقصد کا حصول ممکن ہی نہیں اور وہ ایک خاص عمر تک ہی زندہ رہ سکتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ 150 سال آخری حد ہے یعنی اتنے عرصے تک ہی کوئی صحت مند انسانی جسم خود کو مستحکم رکھ سکتا ہے۔

اس تحقیق میں ہزاروں افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا اور ان کے خون کے نمونوں اور روزانہ اٹھانے جانے والے قدموں کی جانچ پڑتال کی گئی۔

محققین نے تجزیہ کیا کہ جسم کتنے عرصے تک مختلف مسائل سے نمٹنے کا اہل ہوتا ہے اور اسی لیے خون کے خلیات کی مقدار اور روزانہ اٹھانے والے قدم کو دیکھا گیا اور دریافت کیا کہ عمر کے ساتھ ریکوری کا وقت بڑھنے لگتا ہے۔

سنگاپور کی ایک کمپنی کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ تمام تر پیمانوں کی جانچ پڑتال ایک ہی مستقبل کی عکاسی کرتے ہیں، یعنی ایک فرد 150 سال سے زیادہ زندہ نہیں رہ سکتا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جیسے جیسے عمر بڑھنے لگتی ہے ہمارا ڈین این اے اور دیگر مالیکیولز تباہ ہونے لگتے ہیں اور جسمانی مشینری ختم ہونے لگتی ہے جس کا اختتام موت پر ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ 120 سے 150 سال کی عمر میں جسم مختلف طبی مسائل کے خلاف مزاحمت کھونے لگتا ہے اور اس سے عندیہ ملتا ہے کہ یہی انسانی عمر کی حد ہے۔

موجودہ عہد میں سب سے زیادہ عمر پانے والی شخصیت ایک خاتون جینی کالمیٹ تھیں جو 1997 میں 122 سال کی عمر میں چل بسی تھیں۔

تاہم محققین کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ مستقبل میں عمر کی اس 'حد' میں اضافہ ہوجائے۔

انہوں نے کہا کہ کسی چیز کے پیمانے کا تعین اس کو بڑھانے کے لیے پہلا قدم ثابت ہوسکتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Muhammad Asim Faheem May 30, 2021 05:07pm
The grandmother of my father passed away in last month of Ramadan, Her age was 125.May be she is women with the most age of this era