امید ہے افغان طالبان، ٹی ٹی پی کو پاکستان کو نقصان پہنچانے نہیں دیں گے، شیخ رشید

اپ ڈیٹ 27 جون 2021
وزیر داخلہ شیخ رشید اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں زخمی پولیس اہلکاروں کی عیادت کررہے ہیں— فوٹو: اے پی پی
وزیر داخلہ شیخ رشید اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں زخمی پولیس اہلکاروں کی عیادت کررہے ہیں— فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سزرمین افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا اور افغان طالبان سے بھی توقع ہے کہ وہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سمیت دیگر عناصر کو پاکستان کے جان و مال کو نقصان پہنچانے نہیں دیں گے۔

ہفتہ کو پمز ہسپتال اسلام آباد میں زخمی پولیس اہلکاروں کی عیادت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے دونوں اہلکاروں کے لیے 25، 25 ہزار روپے انعام کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ اسلام آباد کے ایس ایچ او کو بھی مبارکباد پیش کی۔

مزید پڑھیں: 9/11 کے بعد افغانستان میں امریکی فوجی رہے تو جواب دینے کا حق رکھتے ہیں، طالبان

انہوں نے کہا کہ بجٹ 30 جون کو پاس ہو جائے گا جس کے بعد ہم 4 یا 5 جولائی سے ریسکیو 1122 کا اجرا کرنے جارہے ہیں، 6 گاڑیاں پہلے سے کھڑی ہیں 25 گاڑیوں کا اسکواڈ لا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سیف سٹی کے تحت 4 گاڑیاں پہلے سے کھڑی ہیں اور حساس چوکیوں پر مزید 16 گاڑیاں بجٹ میں لے آئیں گے، ہماری پوری کوشش ہے کہ عوام کو سیکیورٹی فراہم کریں۔

وزیر داخلہ نے کہاکہ پاکستان میں استحکام وزیراعظم عمران خان کے دور میں آیا ہے، معیشت بہتر ہوئی ہے لیکن ہم پر عالمی دباؤ اور مختلف قسم کے مسائل پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن افواج پاکستان، احساس ادارے اور پولیس کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ-19کے دوران ڈاکٹرز نے کورونا کی دوسری اور تیسری لہر کو شکست دی اور میں پُر امید ہوں کہ پاک فوج، حساس ادارے اور پولیس ہر قسم کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اس ملک میں لوگ جلسے جلوسوس کے لیے پشاور، کراچی، لاہور نہیں جاتے بلکہ ہر آدمی ڈی چوک کی طرف سیکڑوں میل دور سے آنے کی کوشش کرتا ہے، ہر آدمی چاہتا ہے کہ وہ ڈی چوک کی طرف جائے، یہاں انٹرنیشنل میڈیا، سفارتخانے اور عالمی ادارے ہیں لہٰذا ہم اسلام آباد پولیس کی نفری بھی بڑھانے جارہے ہیں اور انہیں بہترین سہولت فراہم کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جو بائیڈن کی افغان قیادت سے ملاقات، کابل کو 'مستقل مدد' کی یقین دہانی

انہوں نے کہا کہ عمران خان کا بہت بڑا فیصلہ ہے کہ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ افغانستان کے عوام کے خلاف امریکا کو اڈے نہیں دیں گے اور افغانستان کے خلاف پاکستانی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ ہم بھی طالبان سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر عناصر کو کوئی ایسا کام نہ کرنے دیں جس سے پاکستان کے لوگوں کے جان و مال کو نقصان پہنچے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ سرحدوں کو محفوظ بنانے کی پوری کوشش کررہے ہیں، پاک افغان سرحد پر 88 فیصد باڑ لگائی گئی ہے لیکن باقی کام آئندہ ماہ تک مکمل ہو جائے گا، اسی طرح ایران سے منسلک سرحد پر 46 فیصد باڑ لگانے کا کام مکمل ہو چکا ہے اور دسمبر تک اسے مکمل کر لیا جائے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Tahir Raza Bukhari Jun 27, 2021 11:21am
شہباز شریف نے بھی کہا تھا کہ طالبان ہمارے بھائی ہیں