نائیجیریا: اغوا کاروں کا مغوی بچوں کیلئے کھانا فراہم کرنے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 08 جولائ 2021
نائیجیریا میں گزشتہ 7 ماہ میں 1000 طالبہ کو اغوا کیا جا چکا ہے —فوٹو: اے پی
نائیجیریا میں گزشتہ 7 ماہ میں 1000 طالبہ کو اغوا کیا جا چکا ہے —فوٹو: اے پی

نائیجیریا میں رواں ہفتے اسکول کے 100 سے زائد بچوں کو اغوا کرنے والے ملزمان نے مغوی بچوں کے لیے کھانا فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بچوں کی بازیاب کے لیے کوششوں میں تیزی لائی جاری ہے۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق مقامی افراد سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق اسلحہ بردار ڈکیتوں کے گروہ نے شمال مغرب اور وسطی نائیجیریا میں لوٹ مار، مویشیوں کی چوری اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کے ذریعے شہریوں کو مشکلات سے دو چار کردیا ہے اور اب ان کے نشانے پر اسکول اور کالجز ہیں۔

اسکول کے وائس پرنسپل وکیلی موڈوگو نے کہا کہ مسلح افراد نے شمال مغربی ریاست کڈونا میں واقع بیتھل باپٹسٹ ہائی اسکول پر پیر کی صبح دھاوا بول دیا اور 121 طلبہ کو اغوا کیا جن میں سے 28 کو بازیاب کرایا جاچکا ہے، یہ ریاست میں بڑے پیمانے کا اغوا برائے تاوان کا نیا واقعہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نائیجیریا میں مدرسے سے سیکڑوں طلبہ اغوا

ابتدائی طور پر اسکول انتظامیہ نے کہا تھا کہ 140 طلبہ کو اغوا کیا گیا تھا جن میں سے اساتذہ سمیت 26 کو بازیاب کروایا گیا ہے۔

وائس پرنسپل وکیلی موڈوگو نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ اغواکاروں نے ان سے رابطہ کیا تھا 121 طلبہ کے اغوا کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 28 کو بازیاب کروا کر ان کے والدین کے حوالے کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنگل میں چھپے مسلح افراد کی جانب سے مغویوں کے لیےکھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ اغواکار تاوان کے لیے انتظامیہ پر دباوڈال رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ طلبہ کو خوراک کے لیے اغواکاروں نے چاول، دال، تیل اور مصالحہ جات کا مطالبہ کیا ہے۔

اسکول کے وائس پرنسپل نے کہا کہ آئندہ کے لائحہ عمل کے لیے اسکول انتظامیہ نے سیکیورٹی نمائندوں سے ملاقات کی ہے۔

مزید پڑھیں: نائیجیریا: مسلح افراد کے ہاتھوں اغوا 300 سے زائد اسکول کے بچے بازیاب

وکیلی موڈوگو نے کہا کہ اسکول پیر سے بند ہے اور ہم سیکیورٹی نمائندوں کے ساتھ تعاون سے طلبہ کو بازیاب کروانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

کالج کے استاد ایمانوئل پول کا کہنا تھا کہ اغواکار اسکول انتظامیہ سے رابطہ کر چکے ہیں۔

ایمانوئل پول نے مزید کہا کہ اغواکار نے اسکول انتظامیہ سے ان کے ٹھکانے پر اسکول کے ہیڈ بوائے کا فون استعمال کرتے ہوئے رابطہ کیا تاکہ وہ بات کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ کھانے کے انتظار کے بعد شام کو انہوں نے دوبارہ فون کیا تاہم اسکول انتظامیہ نے یقین دہانی کروائی کہ وہ آج معاملے پر جلد کچھ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اب تک 4 مرتبہ رابطہ کیا ہے، پیر اور منگل کو دو دو دفعہ رابطہ کیا۔

ایمانوئل پول نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی طور پر 140 طلبہ کو اغوا کیا گیا تھا جن میں سے پیر کے روز ان کی جانب سے دی گئی تعداد میں یونیورسٹی کے امتحان کے لیے گھر چلے جانے والے طلبہ شامل نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نائیجیریا: بوکو حرام کا سیکڑوں طلبہ کو اغوا کرنے کا دعویٰ

نائیجیریا بھر میں دسمبر سے اب تک تقریباً ایک ہزار طلبہ اور اسکول کے بچوں کو اغوا کیا جاچکا ہے ، متعدد مغویوں کو مقامی انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد رہا کردیا گیا ، جبکہ کچھ تاحال قبضے میں ہیں۔

صدر محمدو بُوہاری نے پیر کو فوج، پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ متاثرین کی سیکیورٹی اور جلد بازیابی کویقینی بنایا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں