کرنسی نوٹوں سے کووڈ سے متاثر ہونے کا خطرہ کتنا ہوتا ہے؟

اپ ڈیٹ 02 اگست 2021
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

کورونا وائرس کی وبا کے آغاز سے یہ خیال کیا جارہا تھا کہ کرنسی نوٹوں اور سکوں سے کووڈ لوگوں تک منتقل ہوسکتا ہے۔

ایسے سوالات سامنے آئے تھے کہ کورونا وائرسز کتنے عرصے تک کرنسی نوٹوں اور سکوں پر متعدی رہتے ہیں؟ کیا ایسا ممکن ہے کہ کرنسی نوٹوں کو چھونے سے کوئی کووڈ کا شکار ہوجائے؟

اب یورپین سینٹرل بینک نے جرمنی کی روہر یونیورسٹی کے ماہرین کے اشتراک سے ان سوالات کا واضح جواب دیا ہے۔

جریدے جرنل آئی سائنس میں شائع تحقیق میں جانچ پڑتال کی گئی کہ حقیقی زندگی کی صورتحال میں کرنسی نوٹوں پر موجود وائرل ذرات جلد پر منتقل ہونے پر کس حد تک متعدی ہوتے ہیں۔

محققین نے دریافت کیا کہ حقیقی زندگی میں کرنسی نوٹوں سے لوگوں میں کووڈ سے متاثر ہونے کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے۔

کرنسی نوٹوں اور سکوں پر کورونا وائرس کتنے عرصے تک موجود رہتا ہے، اس کو جاننے کے لیے محققین نے متعدد یورو کرنسی کے متعدد سکوں اور نوٹوں پر وائرس سلوشنز لگا کر دیکھا کہ کتنے عرصے تک وائرس متعدی رہتے ہیں۔

نوٹوں کے ساتھ اسٹین لیس اسٹیل کی سطح پر بھی وائرل ذرات کے متعدی ہونے کی جانچ پڑتال کی گئی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ اسٹین لیس اسٹیل پر وائرس 7 دن بعد بھی متعدی تھا، مگر 10 یورو کے بینک نوٹ پر وہ صرف 3 دن میں مکمل طور پر غائب ہوگیا۔

5 سینٹ، 10 سینٹ اور ایک یورو کے سکوں پر بالترتیب 6 دن، 2 دن اور ایک گھنٹے بعد متعدی وائرس کو دریافت نہیں کیا جاسکا۔

محققین کے مطابق 5 سینٹ میں اتنے کم وقت پر وائرس ختم ہونے کی وجہ یہ تھی کہ وہ کاپر سے بنے ہوتے ہیں، جن پر وائرسز زیادہ مستحکم نہیں رہ پاتے۔

تحقیق کے نتائج اس سابقہ تحقیقی رپورٹس سے مطابقت رکھتے ہیں جن کے مطابق کووڈ کے بیششتر کیسز کی وجہ منہ یا ناک سے خارج ہونے والے ہوا میں موجود ذرات ہوتے ہیں۔

اس نئی تحقیق میں کورونا کی ایلفا قسم کی جانچ پڑتال کی گئی تھی تاہم محقین کا کہنا تھا کہ ہمارا ماننا ہے کہ دیگر اقسام جیسے ڈیلٹا سے بھی کرنسی نوٹوں سے بیماری کا خطرہ بہت کم ہوگا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Polaris Aug 02, 2021 05:54am
People should note this worthwhile information. Only a mask is not enough.