فیس ماسک کا استعمال کس حد تک کووڈ 19 سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے؟

01 اگست 2021
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

فیس ماسک کا استعمال لوگوں کو کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 سے محفوظ رکھنے میں مؤثر ترین طریقوں میں سے ایک ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی جس میں کہا گیا کہ ویکسینیشن کے ساتھ ساتھ فیس ماسک اس وبائی مرض سے بچانے میں بہت مؤثر ثابت ہوتا ہے۔

مایو کلینک کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نظام تنفس سے خارج ہونے والے ذرات سے وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ کم کرنے میں فیس ماسک کو درست طریقے سے پہننا اور سماجی دوری مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

طبی جریدے مایو کلینکل پروسیڈنگز میں شائع تحقیق میں بڑے پیمانے میں فیس ماسک کے استعمال سے حاصل ہونے والے تحفظ اور افادیت پر روشنی ڈالی گئی جبکہ بتایا گیا کہ سماجی دوری کو برقرار رکھنا اور ویکسینیشن کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ اس تحقیق میں نظام تنفس کے ذرات کو استعمال کرکے ماسک اور بغیر ماسک والے پتلوں پر ان ذرات کے اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے متعدد فاصلوں سے ان ذرات کے پھیلاؤ کی جانچ پڑتال کی تھی۔

محققین نے دیکھا کہ فیس ماسک کس حد تک مؤثر طریقے سے ہوا میں موجود ذرات کو بلاک کرسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے دریافت کیا کہ کووڈ کے خطرے کو کم کرنے کے لیے سب سے اہم تدبیر فیس ماسک کا استعمال ہی ہے۔

محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ ڈسپوزایبل پیپر میڈیکل ماسک اور 2 تہوں والے کپڑے کے ماسکس وائرل ذرات کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے لیے مؤثر ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے ماسک پہننے والی جانب سے خارج کیے جانے والے ایروسول ذرات کو بلاک کرنے کے حوال سے ماسک کی مختلف اقسام میں کوئی فرق دریافت نہیں کیا۔

ماہرین نے کہا کہ کووڈ کے پھیلاؤ کا سب سے عام میکنزم نظام تنفس سے خارج ہونے والے ذرات ہی ہیں جو ایروسول ذرات سے زیادہ بڑے ہوتے ہیں اور زیادہ آسانی سے ماسکس سے بلاک ہوجاتے ہیں۔

تحقیق کے دوسرے حصے میں کسی فرد کی جانب سے خارج کیے جانے والے ایرو سول ذرات کی تعداد 6 فٹ دور موجود کسی فرد تک پہنچنے کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق کے مطابق مجموعی طور پر لوگوں سے فاصلہ جتنا زیادہ ہوگا ذرات کی تعداد میں اتنی ہی کمی آئے گی۔

محققین نے کہا کہ ہمارے خیال میں ہمیں ماسکس کی اہمیت کو تسلیم کرنا چاہے، متعدد تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا ہے کہ فیس ماسکس وائرسز کو بلاک کرنے کے لیے مؤثر ہیں ،مگر حقیقی اہمیت اس بات کی ہے کہ دونوں افراد کے پہننے پر یہ تدبیر کتنی زیادہ مؤثر ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیماری کا خطرہ کم کرنے والی دیگر تدابیر میں اکثر ہاتھ دھونا، کھانے سے پہلے اور بعد، فیس ماسک اتارنے کے بعد ہینڈ سینی ٹائزر کا استعمال قابل ذکر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دریافت کیا کہ اپنے اور ارگرد کے افراد کے تحفظ کے لیے فیس ماسک بہت زیاد اہم ہیں، اگر آپ ماسک پہنتے ہیں تو دوسروں کی حفاظت کررہے ہیں بالکل اسی طرح جیسے آپ اپنی حفاظت کررہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں