سید علی گیلانی کا جسد خاکی چھیننا، اہلِخانہ کے خلاف مقدمے کا اندراج شرمناک اقدام ہے، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 05 ستمبر 2021
وزیراعظم نے اپنی ٹوئٹ کے ساتھ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی خبربھی شئیر کی—تصویر: عمران خان فیس بک
وزیراعظم نے اپنی ٹوئٹ کے ساتھ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی خبربھی شئیر کی—تصویر: عمران خان فیس بک

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارتی فورسز کی جانب سے مرحوم حریت رہنما سید علی گیلانی کے اہل خانہ کے خلاف مقدمے کا اندراج شرمناک اقدام ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پہلے محترم ترین اور بااصول کشمیری رہنماؤں میں سے ایک 92 سالہ سید علی گیلانی کا جسدِ خاکی چھیننا اور پھر ان کے اہلِ خانہ کے خلاف مقدمہ قائم کرنا نازیوں سے متاثر آر ایس ایس-بی جے پی سرکار کے ہاتھوں بھارت کے سفاکیت پر گرنے کی ایک اور شرمناک مثال ہے۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم نے اپنی ٹوئٹ کے ساتھ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی خبر بھی شیئر کی۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: سید علی گیلانی کے جنازے میں شرکت کی اجازت نہ دینے پر جھڑپیں

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی پولیس نے مرحوم حریت رہنما سید علی گیلانی کی میت کو پاکستانی پرچم سے ڈھکنے اور بھارت مخالف نعرے بازی پر ان کے اہلِ خانہ کے خلاف مقدمہ درج کردیا۔

رپورٹ میں ایک پولیس افسر کے حوالے سے بتایا گیا کہ میت پر پاکستانی پرچم ڈھکنے اور بھارت مخالف نعرے لگانے پر بڈگام پولیس اسٹیشن میں سید علی گیلانی کے اہلِ خانہ اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

خیال رہے کہ معروف کشمیری حریت رہنما اور جدوجہد آزادی کشمیر کے اہم ستون سید علی گیلانی یکم ستمبر 92 سال کی عمر میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے حیدرپورہ میں اپنی رہائش گاہ پر طویل علالت کے باعث انتقال کر گئے تھے۔

سید علی گیلانی کے اہلِخانہ کے مطابق پولیس نے ان کی میت چھین کر خاموشی سے تدفین کردی۔

مزید پڑھیں: حریت رہنما سید علی گیلانی کی 'جبری تدفین'، بھارتی ناظم الامور کی دفترخارجہ طلبی

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ان کی میت کو پاکستانی پرچم میں لپٹے دیکھا گیا تھا۔

ان کے انتقال کے بعد بھارتی فوج نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ان کے گھر جانے والے راستوں پر باڑ لگا دی اور سیکڑوں سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا جبکہ میڈیا رپورٹ کے مطابق کرفیو لگانے کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی تھیں۔

واضح رہے کہ سید علی گیلانی کشمیر کی آزادی کی سب سے توانا آواز تھے اور بھارت سے آزادی کا مؤقف نہایت بہادری سے دہراتے تھے اور انہوں نے وصیت کی تھی کہ انہیں سری نگر کے شہدا قبرستان میں دفنایا جائے لیکن بھارتی حکام نے اس کی اجازت نہیں دی تھی۔

ان کے انتقال پر حکومت پاکستان کی جانب سے ایک روزہ قومی سوگ اور اس دوران پرچم سرنگوں رکھنے کا اعلان کیا تھا جبکہ گزشتہ برس انہیں پاکستان کے سب سے بڑے شہری اعزاز نشانِ امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں