ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

nk Oct 10, 2021 08:03am
Well it has been your party's old practice to work when election is near.
KHAN Oct 10, 2021 07:15pm
مرتضی وہاب کو پکی پکائی مطلب یہ ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی کی سیٹ مل چکی ہے انہیں کیا پروا کہ بلدیاتی انتخابات ہوں اور کراچی کے منتخب نمائندے عوام کے مسائل حل کریں۔ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت بھی بلدیاتی انتخا بات نہیں کرنا چاہتی حالانکہ منتخب نمائندے عوام کی مشکلات ان کی دہلیز پر حل کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ بلدیاتی انتخابات کے بعد کام نہ کرنے پر تنقید کونسلر اور چیئرمین وغیرہ کو سہنی پڑتی ہے ۔ تاہم اب سب ایم این اے اور ایم پی اے کو کوس رہے ہیں۔ مثلا کیماڑی میں مسان روڈ نہ بننے کی وجہ سے عوام روزانہ کی بنیاد پر عبدالقادر پٹیل کے خلاف میمز بنا کر شیئر کرتے ہیں اور پٹیل کے ساتھ ساتھ پیپلزپارٹی کو بھی رگڑا جاتا ہے اگر بلدیاتی نمائندے ہوتے تو ان سے پوچھا جاتا۔ ویسے لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے.