اس وقت اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے پی ٹی آئی کو دیوار سے لگانے کے کوئی مثبت اثرات سامنے نہیں آئیں گے بلکہ یہ تو ایک بری خبر ہے جو ہمیں زیادہ ٹیکسز اور بلز کی صورت میں دیکھنے کو ملے گی۔
بنیامن نیتن یاہو کی جگہ کسی دوسرے کا برسراقتدار آنے کا مطلب صرف یہ ہوگا کہ آئندہ 50 برسوں بعد کی نسل معاملے کو مؤثر انداز میں حل کرنے میں اپنے آباؤ اجداد کی ناکامی کا خمیازہ بھگتے گی۔
بنیامن نیتن یاہو کی جگہ کسی دوسرے کا برسراقتدار آنے کا مطلب صرف یہ ہوگا کہ آئندہ 50 برسوں بعد کی نسل معاملے کو مؤثر انداز میں حل کرنے میں اپنے آباؤ اجداد کی ناکامی کا خمیازہ بھگتے گی۔
Well it has been your party's old practice to work when election is near.
KHANOct 10, 2021 07:15pm
مرتضی وہاب کو پکی پکائی مطلب یہ ہے کہ
ایڈمنسٹریٹر کراچی کی سیٹ مل چکی ہے
انہیں کیا پروا کہ بلدیاتی انتخابات ہوں اور
کراچی کے منتخب نمائندے عوام کے مسائل حل کریں۔
پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت بھی بلدیاتی انتخا بات نہیں کرنا چاہتی
حالانکہ منتخب نمائندے عوام کی مشکلات
ان کی دہلیز پر حل کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
بلدیاتی انتخابات کے بعد کام نہ کرنے پر
تنقید کونسلر اور چیئرمین وغیرہ کو سہنی پڑتی ہے ۔
تاہم اب سب ایم این اے اور ایم پی اے کو کوس رہے ہیں۔
مثلا کیماڑی میں مسان روڈ نہ بننے کی وجہ سے عوام
روزانہ کی بنیاد پر عبدالقادر پٹیل کے خلاف میمز بنا کر
شیئر کرتے ہیں اور پٹیل کے ساتھ ساتھ پیپلزپارٹی کو
بھی رگڑا جاتا ہے اگر بلدیاتی نمائندے ہوتے تو ان سے پوچھا جاتا۔
ویسے لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے.
تبصرے (2) بند ہیں