پاک-امریکا مذاکرات افغانستان اور دہشت گردی سے آگے بڑھ رہے ہیں، پاکستانی سفارتکار

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2021
امریکی سیکریٹری نے پاکستانی سفیر سے ملاقات میں دہشت گردی اور افغانستان کے علاوہ دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ - فائل فوٹو:رائٹرز
امریکی سیکریٹری نے پاکستانی سفیر سے ملاقات میں دہشت گردی اور افغانستان کے علاوہ دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ - فائل فوٹو:رائٹرز

واشنگٹن: امریکی حکام اور پاکستانی قانون سازوں کا کہنا ہے کہ امریکا اور پاکستان، افغانستان اور انسداد دہشت گردی کے علاوہ دیگر مسائل پر باقاعدہ مشاورت کررہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی انڈر سیکریٹری برائے سیکیورٹی، جمہوریت اور انسانی حقوق عذرا ضیا نے پاکستان میں سفیر اسد مجید خان سے ملاقات کی جس میں دہشت گردی اور افغانستان کے علاوہ دو طرفہ امور پر بات چیت ہوئی۔

ملاقات کے بعد عذرا ضیا نے ٹوئٹ کیا کہ انہوں نے امریکا اور پاکستان کے تعلقات پر ’طویل گفتگو‘ کی۔

مزید پڑھیں: پاکستان سے متعلق امریکی بل میں ممکنہ پابندیاں ختم کرنے کا اختیار بھی شامل

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم انسداد دہشت گردی، انسانی حقوق، مذہبی آزادی اور انسانی امداد کے ذریعے افغان عوام کی حمایت پر جاری بات چیت کو سراہتے ہیں‘۔

کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد سے پاکستان، امریکا پر زور دیتا رہا ہے کہ وہ افغانستان کو انسانی اور اقتصادی امداد فراہم کرتا رہے۔

گزشتہ روز امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے افغانستان اور خطے میں افغان مہاجرین کے لیے تقریباً 14 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی اضافی انسانی امداد بھیجنے کی تصدیق کی۔

اب تک امریکا، افغانستان کو 47 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی انسانی امداد بھیج چکا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی قانون سازوں، ججز اور اعلیٰ سرکاری ملازمین کے ایک 17 رکنی وفد نے رواں ہفتے واشنگٹن کا دورہ کیا تاکہ آئی ٹی سے متعلقہ شعبوں میں تعاون کے لیے نئے مواقع تلاش کی جاسکیں، وفد ہفتے کو نیویارک روانہ ہوا۔

وفد کے سربراہ سینیٹر فیصل جاوید خان نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے امریکی قانون سازوں اور آئی ٹی سیکٹر بشمول گوگل اور فیس بک کے نمائندوں سے ملاقات کی۔

انہوں نے ماسٹر کارڈ، ویزا اور یو ایس پاکستان بزنس کونسل جیسی کمپنیوں کے حکام سے بھی ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے امریکا کو فضائی حدود تک رسائی جاری رکھی ہوئی ہے، پینٹاگون عہدیدار

سینیٹر فیصل جاوید خان نے ڈان کو بتایا کہ ’انہوں نے ہماری آئی ٹی کے شعبے میں پیش رفت کی تعریف کی اور خصوصی ٹیکنالوجی زونز میں گہری دلچسپی ظاہر کی جسے ہم قائم کر رہے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی کمپنیاں پاکستان میں کام کرنا اور سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں۔

سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا کہ انہوں نے ’ہماری ملاقاتوں میں کوئی منفی رد عمل محسوس نہیں کیا، انہیں پاکستان میں بڑی صلاحیت نظر آتی ہے‘۔

واشنگٹن میں پاکستانی سفارت کاروں نے نشاندہی کی کہ امریکا پاکستان مذاکرات ’افغانستان اور دہشت گردی سے آگے بڑھ رہے ہیں‘۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان سے آنے والوں میں وزیر منصوبہ بندی، وزیر خزانہ، ججز اور نجی شعبے کے رہنما شامل ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ ہفتے سعودی عرب میں امریکی صدارتی مشیر برائے ماحولیات جان کیری سے بھی ملاقات کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں