پاکستان نے امریکا کو فضائی حدود تک رسائی جاری رکھی ہوئی ہے، پینٹاگون عہدیدار

اپ ڈیٹ 29 اکتوبر 2021
وہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر جیک ریڈ کے سوال کا جواب دے رہے تھے — فائل فوٹو / اے پی
وہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر جیک ریڈ کے سوال کا جواب دے رہے تھے — فائل فوٹو / اے پی

پینٹاگون کے سینئر عہدیدار نے کانگریس کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان نے امریکا کو اپنی فضائی حدود تک رسائی جاری رکھی ہوئی ہے اور دونوں فریقین یہ رسائی کھلی رکھنے کے لیے بات چیت بھی کر رہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی انڈر سیکریٹری دفاع برائے پالیسی کولِن کاہل نے سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی سے یہ معلومات ’افغانستان، جنوبی اور وسطی ایشیا کے خطوں میں سلامتی‘ سے متعلق کھلی/بند سماعت کے دوران شیئر کی۔

وہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر جیک ریڈ کے سوال کا جواب دے رہے تھے کہ جنہوں نے انڈر سیکریٹری سے پینل کو پاکستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے اس کے تعاون سے متعلق معاہدے پر اپ ڈیٹ کرنے کا کہا۔

مزید پڑھیں: ’افغانستان میں ڈرون حملے کیلئے پاکستانی فضائی حدود سے متعلق امریکا سے معاہدہ نہیں ہوا‘

سینیٹر نے حالیہ میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیا کہ جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان، دہشت گرد تنظیم ’داعش‘ پر حملے کے لیے طالبان کے ساتھ کام کر رہا ہے۔

کولن کاہل نے کھلی سماعت میں بتایا کہ ’پاکستان کا ایک چیلنجنگ اداکار ہے، لیکن وہ افغان سرزمین کو نہ صرف اپنے بلکہ دیگر ممالک کے خلاف بھی دہشت گرد، بیرونی حملوں کے لیے محفوظ ٹھکانے کے طور نہیں دیکھنا چاہتا‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’پاکستان نے ہمیں اپنی فضائی حدود تک رسائی جاری رکھی ہوئی ہے اور ہم یہ رسائی کھلی رکھنے کے لیے ان سے بات چیت کر رہے ہیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں