ڈبلیو ایچ او نے بھارتی کووڈ ویکسین کی ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی

03 نومبر 2021
بھارت میں اس کی منظوری جنوری 2021 میں دی گئی تھی — شٹر اسٹاک فوٹو
بھارت میں اس کی منظوری جنوری 2021 میں دی گئی تھی — شٹر اسٹاک فوٹو

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھارت کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین کووایکسین کی ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی ہے۔

اس ویکسین کو بھارت میں جنوری 2021 میں استعمال کی منظوری انسانی ٹرائل کے تیسرے مرحلے کے دوران دی گئی تھی۔

اسے تیار کرنے والی کمپنی بھارت بائیو ٹیک کی جانب سے جاری ڈیٹا کے مطابق بیماری سے تحفظ کے لیے ویکسین کی افادیت 78 فیصد ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کے پینل کی جانب سے اکتوبر میں اس ویکسین کے حوالے سے مزید ڈیٹا مانگا گیا تھا۔

اس ویکسین کی منظوری کی درخواست عالمی ادارے کے پاس جولائی 2021 میں جمع کرائی گئی تھی۔

عالمی ادارے کی جانب سے ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دیتے ہوئے کہا گیا کہ یہ ویکسین 2 خوراکوں میں 4 ہفتوں کے وقفے میں استعمال کرائی جائے گی۔

عالمی ادارے کے مطابق یہ ویکسین 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو استعمال کرائی جائے گی۔

ڈبلیو ایچ او نے بتایا کہ ویکسین کی دوسری خوراک کے استعمال کے 14 دن بعد بیماری کے خلاف اس کی افادیت 78 فیصد ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق یہ ویکسین غریبت متوسط آمدنی والے ممالک کے لیے بہت زیادہ موزوں ہے جس کی وجہ اس کو محفوظ کرنے کی ضروریات کا آسان ہونا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ حاملہ خواتین پر اس ویکسین کے حوالے سے دستیاب ڈیٹا زیادہ نہیں اور اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی منظوری کے بعد اس ویکسین کو کوویکس پروگرام کے تحت مختلف ممالک میں فراہم کیا جاسکے گا۔

بیان کے مطابق ویکسینیشن ہی وبا کے خاتمے کا سب سے مؤثر طبی ٹول ہے۔

یہ پہلی ویکسین ہے جسے مکمل طور پر بھارت میں تیار کیا گیا اور اسے ڈبلیو ایچ او کی منظوری حاصل ہوئی۔

اب تک عالمی ادارے کی جانب سے ایسٹرا زینیکا، فائزر، موڈرنا، جانسن اینڈ جانسن، سائنو فارم اور سائنو ویک ویکسینز کو ہنگامی استعمال کی منظوری دی جاچکی ہے۔

جولائی 2021 میں بھارت بائیو ٹیک کی جانب سے جاری نتائج میں بتایا گیا تھا کہ یہ ویکسین کووڈ 19 کی سنگین شدت سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے 93 فیصد مؤثر ہے اور کورونا کی قسم ڈیلٹا کے خلاف 65 فیصد تک مؤثر ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں