کراچی: واش روم سے خفیہ کیمرے ملنے پر اسکول کی رجسٹریشن معطل

اپ ڈیٹ 05 نومبر 2021
محکمہ تعلیم سندھ کے ایک حکم نامے کے مطابق چھپے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے ایک چادر کے پیچھے نصب کیے گئے تھے—فوٹو: امیتاز علی
محکمہ تعلیم سندھ کے ایک حکم نامے کے مطابق چھپے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے ایک چادر کے پیچھے نصب کیے گئے تھے—فوٹو: امیتاز علی

کراچی میں نجی اسکول کے خواتین کے واش روم میں خفیہ کیمروں کے انکشاف کے بعد انتظامیہ کی جانب سے مؤقف کی غیر تسلی بخش وضاحت پر سندھ کے محکمہ تعلیم نے اسکول کی رجسٹریشن معطل کردی۔

صفورا گوٹھ کی اسکیم 33 میں واقع اسکول کی ایک ٹیچر نے 3 نومبر کو صوبائی محکمہ تعلیم سے شکایت کی تھی کہ انہوں نے اسکول کے واش روم میں خفیہ کیمرے دیکھے ہیں اور انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں نجی اسکول کے خواتین کے واش روم میں خفیہ کیمروں کا انکشاف

اس کے بعد محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز کی ایک انکوائری کمیٹی نے اسکول کا دورہ کیا اور واش روم کی دیواروں میں خفیہ کیمرے نصب پائے۔

محکمہ تعلیم سندھ کے ایک حکم نامے کے مطابق چھپے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے ایک چادر کے پیچھے نصب کیے گئے تھے۔

جن میں لڑکیوں اور لڑکوں کے بیت الخلا کے ساتھ واقع واش بیسن کے حصے میں سوراخ کیے گئے تھے تاکہ مرد و خواتین پر مشتمل طلبہ اور عملہ کی حرکات و سکنات کو آسانی سے دیکھا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخاب: پولنگ بوتھ میں 'خفیہ کیمرے' نکلنے پر سوشل میڈیا پر دلچسپ میمز

ڈائریکٹوریٹ کی ایک انکوائری کمیٹی نے اسکول انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا جس میں اس کے پرنسپل یا سینئر اہلکار کو 4 نومبر کو محکمہ کے سامنے پیش ہونے اور اپنی پوزیشن کی وضاحت کرنے کو کہا گیا۔

تاہم اسکول کا کوئی ذمہ دار وضاحت کے لیے حاضر نہیں ہوا۔

بعد ازاں ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منسوب حسین صدیقی نے سندھ پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز (ریگولیشن اینڈ کنٹرول) آرڈیننس کے سیکشن 8 (1)کے تحت اسکول کو دیا گیا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ معطل کرنے کا حکم جاری کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں