نسل پرستی کے الزامات پر ایسیکس کاؤنٹی کے چیئرپرسن مستعفی

12 نومبر 2021
جان فیراگھر پر 2017 کے اجلاس کے دوران نسل پرستانہ زبان کے استعمال کے الزامات لگے ہیں— فوٹو: اسکرین شاٹ
جان فیراگھر پر 2017 کے اجلاس کے دوران نسل پرستانہ زبان کے استعمال کے الزامات لگے ہیں— فوٹو: اسکرین شاٹ

نسل پرستانہ زبان کے استعمال کے الزامات کے بعد انگلش کاؤنٹی کرکٹ کلب ایسیکس کے چیئرپرسن جان فیراگھر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جان فیریگھر نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے جمعرات کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا۔

مزید پڑھیں: نسل پرستی صرف فٹبال ہی نہیں بلکہ کرکٹ میں بھی ہے، کرس گیل

ان پر 2017 کے اجلاس کے دوران نسل پرستانہ زبان کے استعمال کے الزامات لگے ہیں اور اس بات کی بھی تحقیقات کی جائیں گی کہ ان الزامات کی اس وقت آزادانہ اور شفاف تحقیقات کیوں نہیں کی گئیں۔

حال ہی میں کلب کے چیف ایگزیکٹو کا عہدہ سنبھالنے والے جان اسٹیفنسن نے جمعے کو اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسیکس کاؤنٹی کرکٹ کلب میں کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک کی کوئی گنجائش نہیں۔

یہ الزامات ایک ایسے موقع پر سامنے آئے ہیں جب ایسیکس کے حریف کلب یارکشائر کو بھی نسل پرستی کے الزامات کا سامنا ہے۔

ایک آزادانہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ یارکشائر کے سابق کرکٹر عظیم رفیق کو کلب کے چیئرپرسن اور چیف ایگزیکٹو کے ہاتھوں نسل پرستانہ رویے کا سامنا کرنا پڑا تھا اور ہراساں بھی کیا گیا تھا۔

یارکشائر کلب کے ساتھ پورا کیریئر گزارنے والے انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان جو روٹ نے تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہیڈنگلے میں پیش آنے والے واقعات نے ہمارے کھیل کو نقصان پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں: نسل پرستی کے معاملے پر اختلاف، ڈی کوک ورلڈ کپ ادھورا چھوڑ کر چلے گئے

انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے کھیل میں امتیازی سلوک یا نسل پرستانہ رویے کی کوئی گنجائش نہیں۔

انہوں نے کہا کہ انگلش کرکٹ بورڈ نے جان فیراگھر پر الزامات کی رپورٹ ملنے کے بعد انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے ایسکس کاؤنٹی کرکٹ کلب کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور اس کے نتیجے میں فیراگھر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے کیونکہ انگلش بورڈ ان الزامات کو بہت سنجیدگی سے لے رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں