نسل پرستی کے معاملے پر اختلاف، ڈی کوک ورلڈ کپ ادھورا چھوڑ کر چلے گئے

اپ ڈیٹ 27 اکتوبر 2021
وکٹ کیپر بلے باز نے نسل پرستی سے اظہار یکجہتی کیلئے گھٹنوں کے بل بیٹھ کر احتجاج سے انکار کردیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی
وکٹ کیپر بلے باز نے نسل پرستی سے اظہار یکجہتی کیلئے گھٹنوں کے بل بیٹھ کر احتجاج سے انکار کردیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

ٹی20 ورلڈ کپ 2021 میں جنوبی افریقی وکٹ کیپر بلے باز کوئنٹن ڈی کوک نسل پرستی کے خلاف اظہار یکجہتی کے معاملے پر بورڈ سے اختلاف رائے پر عالمی کپ ادھورا چھوڑ کر وطن واپس لوٹ گئے ہیں۔

جنوبی افریقہ کے کپتان ٹیمبا باووما نے ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے قبل بتایا کہ کوئنٹن ڈی کوک ذاتی وجوہات کے باعث وطن واپس لوٹ گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ: ’سیکیورٹی‘ صورتحال پر ہونے والے دلچسپ تبصرے

یاد رہے کہ جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے ورلڈ کپ میچ میں بھی گھٹنے کے بل بیٹھ کر نسل پرستی کے خلاف اظہار یکجہتی سے انکار کردیا تھا جہاں آج کل کھیلوں کے مقابلوں میں عمومی طور پر نسل پرستانہ طرز عمل کے خلاف گھٹنے کے بل بیٹھ کر اس عمل کے خلاف یکجہتی کا اظہار کیا جاتا ہے۔

کرکٹ ساؤتھ افریقہ نے پیر کو اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے اس بات پر اتفاق کیا ہے تمام کھلاڑیوں کو ہدایات جاری کی جائیں کہ وہ ورلڈ کپ میچوں کے آغاز سے قبل ’گھٹنے کے بل بیٹھ کر‘ نسل پرستی کے خلاف ایک متفقہ اور متحدہ مؤقف اپنائیں۔

بیان میں کہا گیا کہ اس طرز عمل پر کھلاڑیوں کے مختلف رویوں اور انداز سے یہ تاثر گیا کہ شاید اس معاملے پر ٹیم میں اتفاق نہیں ہے یا کھلاڑی اس مؤقف کی حمایت نہیں کرتے جس پر جنوبی افریقہ کرکٹ حکام نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی20 ورلڈکپ میں پاک بھارت میچ کے بعد سامنے آنے والے دلچسپ حقائق

بورڈ کی جانب سے بیان میں مزید کہا گیا کہ تمام متعلقہ معاملات کا جائزہ لینے کے بعد بورڈ یہ محسوس کرتا ہے کہ خصوصاً جنوبی افریقہ کی تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیم کے لیے ضروری ہے کہ وہ نسل پرستی کے خلاف متحد نظر آئے۔

واضح رہے کہ رواں سال کے اوائل میں جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ میچ کے دوران بھی ڈی کوک نے گھٹنے کے بل بیٹھ کر اظہار یکجہتی سے انکار کردیا تھا۔

البتہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں انگلینڈ کے کپتان اوئن مورگن نے اس انداز میں نسل پرستی کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

آج ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے قبل بھی جنوبی افریقی کھلاڑیوں نے گھٹنے کے بل بیٹھ کر احتجاج کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی بلے باز رضوان کا بھارتی باؤلر شامی کی حمایت میں ٹوئٹ

جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ کے چیئرمین لاسن نائیڈو نے کہا کہ نسل پرستی کے خلاف یکساں مؤقف ہمارے اتحاد کا باعث بنے گا اور اسے ہرگز ہماری کمزوری نہیں بننا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ دنیا بھر میں دوسرا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا کھیل ہے اور ٹی 20 ورلڈ کپ جنوبی افریقہ کے لیے ایک آئیڈیل پلیٹ فارم ہے کہ وہ اپنے ماضی کی تقسیم کے زخموں پر مرہم رکھتے ہوئے دنیا کو متحد قوم ہونے کا پیغام دیں۔

تبصرے (0) بند ہیں