لیورپول: ہسپتال کے باہر دھماکا دہشت گردی کی کارروائی قرار

اپ ڈیٹ 15 نومبر 2021
لیورپول ویمنز ہسپتال کے باہر ہونے والے اس دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا تھا— رائٹرز
لیورپول ویمنز ہسپتال کے باہر ہونے والے اس دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا تھا— رائٹرز

برطانوی پولیس نے کہا ہے کہ لیور پول میں ہسپتال کے باہر ٹیکسی میں ہونے والے دھماکے کو دہشت گردی کا واقعہ تصور کیا جا رہا ہے تاہم ابھی تک واقعے کی وجوہات واضح نہیں ہو سکیں۔

خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق لیورپول ویمنز ہسپتال کے باہر ہونے والے اس دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا تھا۔

مزید پڑھیں: برطانیہ: ہسپتال کے باہر دھماکے کے بعد پولیس نے 3 افراد کو گرفتار کرلیا

شمال مغربی انگلینڈ میں انسداد دہشت گردی پولیس کے سربراہ رس جیکسن نے کہا کہ اتوار کو ہونے والے اس واقعے میں دھماکا خیز ڈیوائس کا استعمال کیا گیا جس سے ایک گاڑی میں نصب کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس دھماکے اور اس کے نتیجے میں لگنے والی آگ کے سبب ایک شخص ہلاک اور ڈرائیور زخمی ہو گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات شروع کردی گئی ہیں تاکہ یہ پتہ چلایا جا سکے کہ یہ ڈیوائس کس طرح بنائی گئی، واقعے کے مقاصد کیا تھے اور اس میں کوئی اور فرد ملوث ہے یا نہیں۔

اتوار کو محکمہ انسداد دہشت گردی نے واقعے میں ملوث ہونے کے شبے میں تین نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا جبکہ مزید ایک شخص کو پیر کو حراست میں لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی شہر لیسٹر میں پراسرار دھماکا، 4 افراد ہلاک

جیکسن نے کہا کہ اس واقعے کی ٹائمنگ کی وجہ سے اس کے مقاصد پر شکوک کا اظہار کیا جا رہا ہے کیونکہ یہ دھماکا جنگ کے شہدا کی یاد میں برطانیہ بھر میں منعقد ہونے والی تقریبات سے چند لمحے قبل ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک تفتیش کاروں کو اس واقعے کے ان تقریبات سے منسلک ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا لیکن اس سلسلے میں ابھی تحقیقات جاری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی اس واقعے کی وجوہات جاننا باقی ہیں لیکن تمام حالات و واقعات کو دیکھنے کے بعد اس سے دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا گیا ہے۔

پولیس سربراہ نے بتایا کہ ٹیکسی نے 10 منٹ کی دوری سے مسافر کو اٹھایا اور انہیں ہسپتال پہنچایا جہاں یہ دھماکا رونما ہوا، ڈرائیور اس دھماکے میں بچنے میں کامیاب رہا اور اسے ابتدائی طبی امداد کے بعد ہسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: فرانس سے سمندر پار کرکے آنے والے تارکین وطنوں کی تعداد ’ناقابل قبول‘ ہے، برطانیہ

برطانیہ کی سیکریٹری داخلہ پریتی پٹیل نے کہا کہ وہ ناخوشگوار واقعے کے حوالے سے مستقل اپ ڈیٹ لے رہی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں