فروری، مارچ میں بلدیاتی انتخابات کروانے کے لیے تیار ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

اپ ڈیٹ 27 دسمبر 2021
وزیر اعلیٰ سندھ میڈیا سے بات چیت کر رہے ہیں— تصویر: ڈان
وزیر اعلیٰ سندھ میڈیا سے بات چیت کر رہے ہیں— تصویر: ڈان

لاڑکانہ: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے مطابق انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اس بارے میں آگاہ کردیا ہے کہ ان کی حکومت فروری یا مارچ کے مہینے میں صوبے میں بلدیاتی انتخابات کروانے کی خواہاں ہے۔

ڈان اخبار کی خبر کے مطابق گزشتہ روز گڑھی خدا بخش میں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی قبر پر پھول چڑھانے اور فاتحہ پڑھنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ’بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے قانون سازی کے بعد ہم تیار ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی نے سب کچھ اس صوبے کی بھلائی کے لیے کیا ہے اور پیپلز پارٹی ہی صوبے میں اگلی حکومت بنائے گی‘۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پاکستان پییپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جنوری کے پہلے ہفتے میں جماعت کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی صحت اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ وہ 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو کے یومِ وفات کی مناسبت سے ہونے والے جلسے میں شرکت کریں۔

خیبر پختون خواہ کے بلدیاتی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی شکست کا حوالے دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ عوام کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کی پالیسیوں کا انکار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آصف علی زرداری کے حالیہ دوروں میں عوام نے جو ردعمل دیا وہ صورتحال کا عکاس ہے۔

مزید پڑھیے: سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی اور کاروباری رہنماؤں نے پیپلز پارٹی کا بلدیاتی بل مسترد کردیا

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا، تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ماضی میں ان کے ساتھ اتحاد کا تجربہ اچھا نہیں رہا تھا، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہر اس جماعت کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے جو سندھ کے مفاد میں کام کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اس بات کا بہتر جواب دے سکتے ہیں کہ انہوں نے متحدہ قومی مؤومنٹ (ایم کیو ایم) کے ساتھ کیوں اتحاد کیا۔

گرین لائن بس سروس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے منصوبے کے لیے مالی مدد فراہم کی ہے اور قوانین میں ترمیم کرکے اس کے لیے زمین بھی فراہم کردی ہے کیونکہ یہ سندھ کے مفاد میں تھا۔

انہوں نے کہا کہ 2018ء میں وفاقی حکومت نے یہ تجویز دی تھی کہ اگر سندھ اس منصوبے سے خود کو الگ کرلے تو وفاقی حکومت اسے 3 ماہ مکمل کرلے گی تاہم یہ 2021ء تک نامکمل رہا۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کردیا اور لوگ بمشکل دو وقت کے کھانے کا انتظام کررہے ہیں۔


یہ خبر 27 دسمبر 2021ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں