برطانیہ: 'بھارتی شہری' شاہی محل میں داخلے پر گرفتار، پولیس کی تحقیقات

27 دسمبر 2021
ماسک پہنے شخص کی ویڈیو کا جائزہ لیا جارہا ہے---فوٹو: ٹوئٹر
ماسک پہنے شخص کی ویڈیو کا جائزہ لیا جارہا ہے---فوٹو: ٹوئٹر

برطانوی پولیس نے شاہی محل میں داخلے کی کوشش کرنے والے شخص کی جانب سے مبینہ طور پر بنائی گئی ویڈیو کا جائزہ لے رہی ہے، جس میں وہ کرسمس منانے والی ملکہ ایلزبیتھ کو قتل کرنے کی خواہش کا اظہار کر رہا ہے۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق دی سن کو موصول ہونے والی ویڈیو میں ماسک پہنے اور ہاتھوں میں تیر لیے شخص کو یہ دعویٰ کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ وہ شاہی خاندان کی ملکہ ایلزبیتھ کو قتل کرنے کی کوشش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: لندن: بھارتی وزیر اعظم کا ’احتجاج‘ سے استقبال

مذکورہ شخص کیمرے کے سامنے مبہم آواز میں بات کررہا ہے اور اپنا تعارف بھارتی سکھ کے طور پر کروا رہا ہے اور 1919 میں برطانوی راج کے دوران ہونے والے بدنام زمانہ سکھوں کے قتل عام کا 'بدلہ' لینے کی کوشش بتارہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملزم کو مسلح پولیس نے کرسمس کے روز مغربی لندن کے ونڈسر کیسل کے میدان سے حراست میں لیا تھا لیکن اس سے 24 منٹ پہلے ہی سوشل میڈیا پر مذکورہ ویڈیو گردش کرنے لگی تھی۔

لندن کی میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا تھا کہ افسران نے سیکیورٹی خلاف ورزی کے دوران تیر برآمد کرلیا تھا اور اس کے بعد 19 سالہ زیرحراست شہری کا ذہنی علاج کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہری کی گرفتاری کے بعد ویڈیو کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ہفتے کو صبح ساڑھے آٹھ بجے کیسل گراؤنڈ میں ملزم کی جانب سے داخلے کی کوشش کے چند لمحوں کے اندر سیکیورٹی نے حرکت میں آگئی تھی تاہ وہ کسی عمارت میں داخل ہونے نہ پائے۔

مزید پڑھیں: ہندوستانی حکومت کے خلاف سکھوں کی تحریک تیز

یہ واقعے اس وقت پیش آیا جب ملکہ برطانیہ کرسمس کا دن منانے کے لیے وہاں موجود تھی اور ان کے ساتھ ان کا بڑا بیٹا چارلس اور ان کی اہلیہ کمیلا بھی موجود تھیں۔

ویڈیو میں ماسک پہنا شخص کہہ رہا ہے کہ وہ جلیانوالہ باغ قتل عام کا بدلہ لینا چاہتا ہے۔

یاد رہے کہ اپریل 1919 میں برطانوی فوجیوں نے امرتسر کے شمالی شہر میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد پر فائرنگ کی تھی۔

اس واقعے میں ہونے والی ہلاکتوں کی حتمی تعداد واضح نہیں جس کی آزاد ذرائع سے تصدیق ہوسکے لیکن برطانوی راج کے ریکارڈ میں 379 ہلاکتیں درج ہیں جبکہ مقامی سطح پر اس کی تعداد ایک ہزار تک بتائی جاتی ہیں۔

ملزم ویڈیو میں ہلاکتوں کی تعداد بھی شامل کرتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ یہ ان لوگوں کا بھی بدلہ ہے جنہں ان کی جدوجہد کی وجہ سے قتل کیا گیا، تشدد اور امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: بھارت کے یومِ جمہوریہ پر لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج

ویڈیو میں مختصر پیغام میں انہوں اسٹار واررز کے کئی حوالے بھی دیے جبکہ اپنی موت قریب ہونے کی پیش گوئی بھی کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق شاہی محل میں داخلے کی کوشش کرنے والے شخص پر ذہنی صحت سے متعلق قانون کی دفعات لگائی گئی ہیں، جس کے تحت حکام کو انگلینڈ اور ویلز میں کسی کو حراست میں رکھنے اور مذکورہ افراد کی رضامندی کے بغیر ذہنی مرض کا علاج کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔

اس قانون کے تحت گرفتار افراد کو خود کے لیے اور دوسرے کے لیے خطرہ سمجھا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں