بھارت میں گاندھی کے خلاف نفرت انگریز تقریر کرنے والا مذہبی رہنما گرفتار

30 دسمبر 2021
گرفتار مذہبی رہنما کو پولیس کی جانب سے تفتیش مکمل کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا — انڈین ایکسپریس
گرفتار مذہبی رہنما کو پولیس کی جانب سے تفتیش مکمل کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا — انڈین ایکسپریس

بھارتی پولیس نے ہندوستان کے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے خلاف نامناسب زبان استعمال کرنے اور ان کے قاتل کی تعریف کرنے کے الزام میں ہندو مذہبی رہنما کو گرفتار کرلیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق مہاتما گاندھی کو 1948 میں بھارتی دارالحکومت میں ایک ہندو انتہا پسند نے مسلمانوں سے ہمدردی رکھنے پر قتل کر دیا تھا۔

بھارتی نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو پولیس افسر پرشانت نے بتایا کہ مذہبی رہنما کالی چرن مہاراج کو ریاست مدہیہ پردیش سے رواں ہفتے مذہبی گروہوں کے درمیان مہاتما گاندھی کے خلاف نفرت پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کالی چرن مہاراج نے اپنے بیان میں کہا کہ ’گاندھی نے ملک کو تباہ کردیا۔۔۔ ناتھورام گوڈسے کو سلام جس نے اسے قتل کیا۔‘

گرفتار مذہبی رہنما کو پولیس کی جانب سے تفتیش مکمل کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ کالی چرن مہاراج کو جرم ثابت ہونے پر پانچ سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’قائد اعظم‘ کا ذکر کرنے پر بھارتی رہنما پر سخت تنقید

2014 سے وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کے مسلمانوں اور دیگر اقلیتی برادریوں کے خلاف نفرت اور حملوں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

بھارت میں اپوزیشن جماعتیں بھی ایوان میں حکومت سے مسلمانوں کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیز تقاریر کرنے والے ہندو انتہا پسندوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کر چکی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں