وفاقی وزرا حماد اظہر، شفقت محمود سمیت 150 ارکان کی اسمبلی رکنیت معطل

اپ ڈیٹ 17 جنوری 2022
الیکشن کمیشن نے حماد اظہر اور شفقت محمود کی رکنیت معطل کردی--فائل/فوٹو: ڈان نیوز
الیکشن کمیشن نے حماد اظہر اور شفقت محمود کی رکنیت معطل کردی--فائل/فوٹو: ڈان نیوز

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانے پر وفاقی وزرا حماد اظہر اور شفقت محمود اور سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف سمیت 150 ارکان کی اسمبلی رکنیت معطل کردی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 3 سینیٹرز، قومی اسمبلی کے 36 ارکان، پنجاب اسمبلی کے 69، سندھ اسمبلی کے 14، خیبر پختونخوا کے 21 اور بلوچستان اسمبلی کے 7 ارکان کی رکنیت معطل کردی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر 318 اراکین اسمبلی و سینیٹرز کی رکنیت معطل

نوٹیفکیشن کے مطابق جن سینیٹرز کی رکنیت معطل کردی گئی ہے، ان میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مصدق ملک، پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر ڈاکٹر سکندر میندھرو اور بلوچستان سے منتخب پرنس احمد عمر احمدزئی شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن نے وزیر مذہبی امور نور الحق قادری، وزیر صنعت حماد اظہر، وزیر تعلیم شفقت محمود، وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب، وزیر بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا اور حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے کراچی سے منتخب رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کی رکنیت معطل کردی ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور کراچی سے پی ٹی آئی کے رکن اسلم خان کی رکنیت بھی معطل کردی گئی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف، عابد حسین بھائیو سمیت متعدد اپوزیشن اراکین بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے 69، سندھ اسمبلی کے 14، خیبرپختونخوا اسمبلی کے 21 اور بلوچستان اسمبلی کے 7 اراکین کی رکنیت اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانے پر معطل کر دی ہے۔

نوٹیفکیشن میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 137 اور ذیلی شق ون کے تحت ہر رکن اسمبلی کو ہرسال 31 دسمبر سے پہلے اپنے اور اپنے شریک حیات اور ڈیپنڈنٹ بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم کرنا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن: وزیراطلاعات سمیت 332 اراکین اسمبلی معطل

مزید بتایا کہ الیکشن ایکٹ کی شق 137 کی ذیلی شق 3 کے تحت 16 جنوری کو ان اراکین اسمبلی اور سینیٹر کی رکنیت معطل ہوجاتی ہے جو 15 جنوری تک اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے میں ناکام ہوتے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن ایکٹ کی مذکورہ شق کے تحت 150 اراکین اسمبلی کی رکنیت معطل کردی گئی ہے اور یہ اراکین اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے تک رکن پارلیمان کی حیثیت سے کام نہیں کریں گے۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ برس مہلت دینے کے باوجود اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانے پر وفاقی وزرا سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے 154 اراکین کی رکنیت معطل کردی تھی۔

الیکشن کمیشن نے 2020 میں 318 اراکین پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل کردی تھی۔

اس سے قبل جنوری 2019 میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وزیرصحت سمیت 332 اراکین سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اپوزیشن اور حکومت کے کئی اہم رہنماؤں کی رکنیت معطل کر دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں