کورونا وائرس کی پابندیوں اور دنیا بھر میں سینماؤں کی جزوی بحالی کے باوجود ہولی وڈ فلم ’اسپائیڈر مین : نو وے ہوم‘ نے ریکارڈ کمائی کرتے ہوئے سب کو حیران کردیا۔

ہولی وڈ فلم کو گزشتہ ماہ دسمبر کے آغاز میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں ریلیز کیا گیا تھا۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں سینمائیں مکمل طور پر نہیں کھلیں اور جہاں سینمائیں کھولی گئی ہیں، وہاں بھی مکمل اسکرینز پر فلمیں نہیں دکھائی جا رہیں۔

سینماؤں کے مکمل کھلے بغیر ہی ’اومیکرون‘ کے پھیلاؤ کے باوجود ’اسپائیڈر مین: نو وے ہوم کمنگ‘ نے کمائی کا ریکارڈ بناتے ہوئے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ’اسپائیڈر مین: نو وے ہوم کمنگ‘ نے محض 6 ہفتوں میں دنیا بھر سے ایک ارب 69 کروڑ روپے کی کمائی کرکے نیا ریکارڈ بنالیا۔

رپورٹ کے مطابق فلم نے 23 جنوری تک امریکا، برطانیہ، فرانس اور جنوبی کوریا سمیت دیگر ممالک سے مجموعی طور پر ایک ارب 69 کروڑ ڈالر کی کمائی کرکے سب کو حیران کیا۔

’اسپائیڈر مین: نو وے ہوم کمنگ‘ ریکارڈ کمائی کرنے کے بعد اب تک کی تاریخ کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی چھٹی بڑی ہولی وڈ فلم بھی بن گئی۔

یہ بھی پڑھیں: 2 سال میں ایک ارب ڈالرز کمانے والی فلم

کورونا کی پابندیوں کے باوجود ’اسپائیڈر مین‘ فلم نے کمائی میں ’جراسک ورلڈ‘ اور ’دی لائن کنگ’ جیسی فلموں کو بھی پیچھے چھوڑا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’اسپائیڈر مین: نو وے ہوم کمنگ’ فلم نے سب سے زیادہ کمائی برطانیہ سے کی جب کہ مذکورہ فلم نے جنوبی کوریا، فرانس، میکسیکو اور دیگر ممالک میں بھی کورونا کے دور میں ریکارڈ کمائی کرکے تمام اندازوں کو غلط ثابت کردیا۔

رپورٹس کے مطابق ’اسپائیڈر مین: نو وے ہوم کمنگ’ کو محض 20 کروڑ ڈالر کی لاگت سے تیار کیا گیا تھا، جس نے 6 ہفتوں میں اخراجات سے 8 گنا زیادہ کمائی کرلی۔

سونی اور مارول اسٹوڈیو کے اشتراک سے بننے والی نووے ہوم اس سیریز کی تیسری فلم ہے۔

سیریز کی پہلی فلم ’اسپائیڈر مین، ہوم کمنگ‘ 2017 میں ریلیز کی گی تھی، جس کے بعد اس کے سیکوئل ’اسپائیڈر مین، فار فرام ہوم‘ کو 2019 کو ریلیز کیا گیا۔

تیسری فلم میں ٹام ہالانڈ ہی اسپائیڈر مین کے کردار میں جلوہ گرہ ہوئے جبکہ ایک اور مارول ہیرو ڈاکٹر اسٹرینج نے اس میں اہم کردار ادا کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں