سرحدی مسائل کا حل: پاکستان افغانستان کا اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق

اپ ڈیٹ 31 جنوری 2022
مشیر قومی سلامتی معید یوسف کابل سے وطن واپس روانہ ہو رہے ہیں— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
مشیر قومی سلامتی معید یوسف کابل سے وطن واپس روانہ ہو رہے ہیں— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

مشیر قومی سلامتی یوسف کے دورہ افغانستان کے دوران پاکستان اور افغانستان نے سرحدی مسائل کے حل کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ پیش رفت ایسے موقع پر ہوئی جب دو ہفتے قبل ہی سوشل میڈیا پر ویڈیوز منظر عام پر آئی تھیں جس میں طالبان کے اہلکاروں کو پاک افغان سرحد پر باڑ کے ایک حصے کو اکھاڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔

مزید پڑھیں: پاک۔افغان سرحد پر باڑ کے تنازع کو ’سفارتی ذرائع‘ سے حل کریں گے، طالبان

معید یوسف نے افغانستان کا دو روزہ دورہ کیا تھا جس کا مقصد افغان قیادت کے ساتھ ملک کی انسانی ضروریات اورافغانستان کو درپیش موجودہ چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے اقتصادی مصروفیات کو مستحکم کرنے کے لیے پاکستان کی تجاویز پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

قومی سلامتی کمیٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دورے کے دوران مشیر قومی سلامتی نے افغانستان کے قائم مقام نائب وزیر اعظم ملا عبدالسلام حنفی اور قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی تاکہ افغانستان کی موجودہ صورتحال اور دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

ڈاکٹر معید یوسف نے اس کے علاوہ دیگر متعلقہ افغان وزرا اور انسانی اور اقتصادی مسائل سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ حکام کے ساتھ وفود کی سطح پر ملاقاتیں بھی کیں۔

اس دورے کے تجارتی سہولت اور سماجی شعبے میں تعاون کے سلسلے میں آگے بڑھنے کے حوالے سے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے اور دونوں فریقین نے سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر سہولتوں کو بڑھانے کے لیے قومی سطح پر رابطہ کاری کے طریقہ کار کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے بارٹر ٹریڈ شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا جس کے لیے فوری طور پر کام کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک ۔ افغان سرحد پر باڑ لگانے کا معاملہ سفارتی طور پر حل کر لیں گے، وزیر خارجہ

پاکستان نے افغانستان کو صحت، تعلیم، بینکنگ، کسٹمز، ریلوے اور ہوا بازی سمیت متعدد شعبوں میں استعداد کار میں اضافے اور ٹریننگ میں تعاون کی پیشکش کی۔

دونوں فریقین نے رابطے کے تین بڑے منصوبوں کاسا 1000، تاپی اور ٹرانس افغان ریل منصوبے کی جلد تکمیل کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

ادھر کابل میں پاکستان کے سفیر منصور خان نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ دونوں فریقین نے سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر سہولت کاری کو بڑھانے اور ایک نئے تجارتی معاہدے کے لیے جاری مذاکرات کو تیز کرنے کے لیے ایک قومی سطح پر رابطہ کاری کا طریقہ کار قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

دریں اثنا منصور خان نے بتایا کہ مشیر قومی سلامتی اور پاکستانی وفد نے کابل میں پاکستان کی جانب سے بنائے گئے جناح ہسپتال کا بھی دورہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ وفد نے ہسپتال میں موجود سہولیات اور موجودہ کاموں کو دیکھا، جناح اسپتال کے ڈائریکٹر نے انہیں مالی صورتحال کی وجہ سے درپیش چیلنجوں سے آگاہ کیا اور پاکستان نے ہسپتال کے لیے مسلسل حمایت کا اعادہ کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں