وزیراعظم دھابیجی انڈسٹریل زون کے آغاز میں تاخیر پر برہم

اپ ڈیٹ 03 فروری 2022
وزیراعظم نے یہ ریمارکس خصوصی اقتصادی زونز سے متعلق اجلاس میں دیے—تصویر: پی آئی ڈی
وزیراعظم نے یہ ریمارکس خصوصی اقتصادی زونز سے متعلق اجلاس میں دیے—تصویر: پی آئی ڈی

وزیر اعظم عمران خان نے سندھ میں دھابیجی انڈسٹریل زون (ڈی آئی زیڈ) کے آغاز میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت پر زور دیا کہ وہ منصوبے کے لیے اپنے کیے گئے وعدے کے مطابق مزید 1500 ایکڑ اراضی فراہم کرے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے یہ ریمارکس خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای سیز) سے متعلق اجلاس میں دیے جو ملک کے مختلف حصوں میں قائم کیے جارہے ہیں۔

ملاقات کے بعد ڈان سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) اتھارٹی کے چیئرمین خالد منصور نے کہا کہ وزیر اعظم دھابیجی انڈسٹریل زون میں 'بے بنیاد' اور 'کمزور' قانونی چارہ جوئی کے باعث ہونے والی تاخری کی وجہ سے کافی پریشان ہیں۔

ٰیہ بھی پڑھیں: سندھ کو انڈسٹریل زون کے آغاز میں رکاوٹیں نہ ڈالنے کی ہدایت

خالد منصور کے مطابق وزیراعظم نے سندھ حکومت پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کی سندھ ہائی کورٹ میں پیروی کرے جہاں 6 دسمبر 2021 سے ٹھیکے کے اجرا کو چیلنج کرنے والی درخواست پر فیصلہ محفوظ ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ یہ درخواست بولی دینے والی ایک فرم نے 'بے بنیاد اور انتہائی کمزور' بنیادوں پر دائر کی تھی اور ہمیں امید ہے کہ عدالت ایک دو روز میں اپنا فیصلہ سنائے گی۔

دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ دھابیجی انڈسٹریل زون ٹھٹھہ میں 1500 ایکڑ اراضی پر قائم کیا جا رہا ہے اور وزیر اعظم نے سندھ حکومت پر زور دیا کہ وہ اس کے لیے اضافی 1500 ایکڑ زمین فراہم کرنے کا اپنا وعدہ پورا کرے تاکہ صنعتکاروں کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکے۔

سی پیک اتھارٹی سندھ ہائی کورٹ میں ایک باضابطہ بیان جمع کراچی ہے جس میں بولی کے عمل پر اطمینان کا اظہار اور یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ٹھیکا دینے میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں:دھابیجی انڈسٹریل زون منصوبے میں رکاوٹیں

سندھ اکنامک زونز مینجمنٹ کمپنی کی ایک دستاویز کے مطابق دھابیجی انڈسٹریل زون کو بعد میں خصوصی اقتصادی زون قرار دیا جائے گا۔

اربوں روپے کا دھابیجی انڈسٹریل زون، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کے تحت کامیاب بولی دہندہ ظاہر خان اینڈ برادرز (زیڈ کے بی) اور حکومت سندھ تیار کریں جو سی پیک کا حصہ ہے اور اس طرح اسے بعد میں خصوصی اقتصآدی زون کا درجہ دیا جا سکتا ہے۔

تاہم ٹھیکا دینے کے عمل کو سندھ ہائی کورٹ میں اس مؤقف کے ساتھ چیلنج کیا گیا تھا کہ ٹھیکا دینے میں خصوصی اقتصادی زونز کے قوانین پر عمل نہیں کیا گیا تھا۔

ورکرز کی اجرتوں میں اضافے پر زور

دوسری جانب ملک کے نمایاں صنعتکاروں سے ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے ان پر زور دیا کہ وہ اپنے کاروبار کو فروغ دینے کے اثرات کو اپنے ورکرز کی اجرتوں میں اضافہ کرکے کے نیچے تک پہنچائیں۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافے کے عوام پر پڑنے والے اثرات سے بخوبی آگاہ ہے اور عام آدمی کو قیمتوں میں اضافے کے اثرات سے بچانے کے لیے تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے صنعتکاروں اور تاجروں پر بھی زور دیا کہ وہ عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں میں تعاون کریں۔

اجلاس میں مزدوروں کی ماہانہ اجرت میں اضافے پر اتفاق کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں