پشاور زلمی کو پی ایس ایل7 میں دوسری شکست، لاہور قلندرز کامیاب

اپ ڈیٹ 02 فروری 2022
میچ میں 32رنز کے عوض تین وکٹیں لینے والے قلندرز کے باؤلر زمان خان کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
میچ میں 32رنز کے عوض تین وکٹیں لینے والے قلندرز کے باؤلر زمان خان کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
قلندرز کے اوپنرز نے ٹیم کو 94رنز کا آغاز فراہم کیا— فوٹو: پی ایس ایل
قلندرز کے اوپنرز نے ٹیم کو 94رنز کا آغاز فراہم کیا— فوٹو: پی ایس ایل
پاکستان سپر لیگ کے میچ میں پشاور زلمی نے لاہور قلندرز کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا ہے— فوٹو بشکریہ پی ایس ایل
پاکستان سپر لیگ کے میچ میں پشاور زلمی نے لاہور قلندرز کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا ہے— فوٹو بشکریہ پی ایس ایل

پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے ساتویں سیزن کے میچ میں لاہور قلندرز نے پشاور زلمی کو 29رنز سے شکست دے کر ایونٹ میں دوسری کامیابی حاصل کر لی۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے ایونٹ کے نویں میچ میں پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر لاہور قلندرز کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

لاہور قلندرز نے اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز نے ابتدا سے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور 10 رنز فی اوور کی اوسط سے رنز بنائے۔

دونوں کھلاڑیوں نے ٹیم کو 94رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر عبداللہ شفیق کی 41 رنز کی اننگز عثمان قادر کے ہاتھوں اختتام کو پہنچی۔

فخر زمان نے ایک اور نصف سنچری اسکور کی اور 3 چھکوں اور چھ چوکوں کی مدد سے 66 رنز بنائے لیکن حسین طلعت کی گیند پر وہ بین کٹنگ کو کیچ دے بیٹھے۔

کامران غلام اور محمد حفیظ نے 45 رنز کی ساجھے داری قائم کی لیکن سلمان ارشاد نے یکے بعد دیگرے دو گیندوں پر کامران اور پھر ڈیوڈ ویزے کو چلتا کردیا۔

اختتامی اوورز میں راشد خان نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 3 چھکوں کی مدد سے 22 رنز بٹورے جس کی بدولت قلندرز 4 وکٹوں کے نقصان 199رنز بنانے میں کامیاب رہے، حفیظ نے 19 گیندوں پر 37رنز کی اننگز کھیلی۔

لاہور قلندرز کی جانب سے سلمان ارشاد نے دو جبکہ عثمان قادر اور حسین طلعت نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

ہدف کے تعاقب میں زلمی کا آغاز کسی بھیانک خواب سے کم نہ تھا اور کھاتا کھولنے سے قبل ہی شاہین شاہ آفریدی نے حضرت اللہ زازئی کو آؤٹ کر کے اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلائی۔

کامران اکمل نے حسین طلعت کے ہمراہ 62 رنز کی شراکت قائم کی، اس شراکت کے دوران کامران اکمل نے جارحانہ بیٹنگ کی لیکن دوسرے اینڈ سے حسین طلعت مسلسل جدوجہد کرتے رہے اور بالآخر 24 گیندوں پر 15رنز بنا کر چلتے بنے۔

ابھی زلمی اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ زمان خان نے اگلی ہی گیند پر کامران اکمل کی قیمتی وکٹ حاصل کر لی جنہوں نے 24 گیندوں پر دو چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 41رنز بنائے۔

اس موقع پر تجربہ کار شعیب ملک سے امیدیں وابستہ تھیں لیکن وہ بھی صرف سات رنز بنانے کے بعد راشد خان کا نشانہ بن گئے۔

اس مرحلے پر حیدر علی کا ساتھ دینے شرفین ردرفورڈ آئے اور دونوں نے مل کر اسکور کو 125 تک پہنچا دیا لیکن اس خطرناک ہوتی شراکت کا خاتمہ بھی زمان کے ہاتھوں ہوا جنہوں نے 11 گیندوں پر 21 رنز بنائے۔

حیدر علی نے ڈراپ کیچز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بین کٹنگ کے ہمراہ 33 رنز جوڑے لیکن پھر شاہین نے آسٹریلین بلے باز کو چلتا کیا جبکہ اگلی گیند پر حیدر علی براہ راست تھرو پر رن آؤٹ ہو گئے، انہوں نے 49رنز بنائے۔

اس کے بعد زلمی کے بلے باز کچھ خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا اور مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 170رنز بنا سکے۔

میچ میں 29رنز سے کامیابی کی بدولت لاہور قلندرز نے ایونٹ میں دوسری کامیابی حاصل کر لی۔

میچ میں 32رنز کے عوض تین وکٹیں لینے والے قلندرز کے باؤلر زمان خان کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پشاور زلمی: وہاب ریاض (کپتان)، حضرت اللہ زازئی، کامران اکمل، حیدر علی، حسین طلعت، شعیب ملک، شرفین ردرفورڈ، بین کٹنگ، عارش علی خان، عثمان قادر، سلمان ارشاد۔

لاہور قلندرز: شاہین شاہ آفریدی (کپتان)، فخر زمان، عبداللہ شفیق، کامران غلام، محمد حفیظ، ذیشان اشرف، بین فاکس کرافٹ، ڈیوڈ ویزے، راشد خان، حارث رؤف، زمان خان۔

تبصرے (0) بند ہیں