کیچ میں آپریشن کے دوران 3 دہشت گرد مارے گئے، آئی ایس پی آر

05 فروری 2022
چمن میں دھماکے سے دو لیویز اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہوئے—فائل/فوٹو:اے ایف پی
چمن میں دھماکے سے دو لیویز اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہوئے—فائل/فوٹو:اے ایف پی

سیکیورٹی فورسز نے حال ہی میں پنجگور میں دہشت گردی کے واقعے کے بعد بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے بلاگیتر میں کلیئرنس آپریشن کے دوران دو اہم اہداف سمیت 3 دہشت گردوں کو نشانہ بنایا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو اہم خفیہ اطلاع پر گھیرے میں لیا گیا’۔

مزید پڑھیں: پنجگور اور نوشکی میں 15 دہشت گرد مارے گئے، مزید 5 گھیرے میں ہیں، وزیر داخلہ

بیان میں کہا گیا کہ ‘سیکیورٹی فورسز نے ٹھکانے کو گھیرے میں لے کر کارروائی شروع کی اور چھپے ہوئے دہشت گردوں سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور تین دہشت گرد مارے گئے’۔

آئی ایس پی آر نے کہا ک ہمارے گئے دہشت گردوں کی شناخت دہشت گرد کمانڈر سمیر عرف بہار، الطاف عرف لالیک اور پھیلان بلوچ کے نام سے ہوئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مارے گئے دہشت گرد ہوشاب، پنجگور اور دیگر علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

مزید بتایا گیا کہ مارے گئے دہشت گرد بلوچستان بھر میں دہشت گردی میں ملوث تھے اور کارروائی کے دوران ان کے ٹھکانوں سے اسلحہ اور بارود بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔

لیویز چیک پوسٹ پر گرینیڈ حملہ

حکام کے مطابق بلوچستان میں چمن کی سرحد پر لیویز کی چیک پوسٹ پر نامعلوم شرپسندوں نے گرینیڈ سے حملہ کیا جہاں 2 لیویز اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:کیچ میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ، 10 سپاہی شہید

چمن کے ڈپٹی کمشنر جمعہ داد مندوخیل نے زخمیوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ چمن کے روٖغانی روڈ میں واقع چیک پوسٹ پر پیش آیا۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کے فوری بعد سیکیورٹی عہدیدار جائے وقوع پر پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لیا جبکہ زخمیوں کو سول ہسپتال چمن منتقل کردیا گیا۔

بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے چمن جیسے کاروباری علاقے کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ صوبائی حکومت ان کے جان و مال کا تحفظ کرے گی، ہم عوام کے تعاون سے دہشت گرد عناصر کو ختم کردیں گے۔

وزیراعلیٰ نے عہدیداروں کو علاقے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔

خیال رہے کہ یہ واقعہ پنجگور اور نوشکی میں سیکیورٹی فورسز پر حملے کے دو دن بعد پیش آیا۔

مزید پڑھیں: ڈیرہ بگٹی: بارودی سرنگ کے دھماکے میں سرفراز بگٹی کے کزن سمیت 4 افراد جاں بحق

آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ دونوں حملوں کو کامیابی سے ناکام بنایا گیا جبکہ دہشت گردوں کا بھاری جانی نقصان ہوا۔

بیان میں کہا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران 13 دہشت گرد مارے گئے اور ایک افسر سمیت سیکیورٹی فورسز کے 7 اہلکار شہید ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں