میاں چنوں واقعہ :عدالت نے 31 ملزمان کو 14 روز کی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا

16 فروری 2022
پنجاب پولیس نے اس کیس میں مزید 10 بنیادی ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا— فائل فوٹو: ڈان نیوز
پنجاب پولیس نے اس کیس میں مزید 10 بنیادی ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا— فائل فوٹو: ڈان نیوز

انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) ملتان نے ضلع خانیوال میں ’ذہنی طور پر معذور‘ شخص کے قتل کے مقدمے میں گرفتار 31 ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گرفتار ملزمان کو گزشتہ روز اے ٹی سی عدالت ٹو کے جج صادق مسعود صابر کے سامنے پیش کیا گیا۔

اس سے قبل پنجاب کے پراسیکیوٹر جنرل نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کو رہنمائی فراہم کرنے اور مناسب شواہد اکٹھے کرنے کے لیے 2 رکنی ٹیم تشکیل دی تھی، مذکورہ ٹیم کے اراکین میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل ارشد لغاری اور محمد اعظم شامل ہیں۔

ارشد لغاری عدالت سے استدعا کی کہ تفتیش مکمل کرنے کے لیے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔

مزید پڑھیں: میاں چنوں واقعہ: قتل کے الزام میں مزید 10 مرکزی ملزمان گرفتار

عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے تمام ملزمان کو تفتیش مکمل کرنے کے لیے 14 روز کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا۔

ارشد لغاری نے ڈان کو بتایا کہ پولیس نے مقدمے میں نامزد 33 میں سے 31 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے اور دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔

13 فروری کو ڈیرہ گاؤں میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی پر ہجوم نے ایک 'ذہنی طور پر بیمار' شخص کو پتھر مار مار کر قتل کر دیا تھا۔

واقعے کا مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 148 (ہنگامہ آرائی، مہلک ہتھیار سے لیس)، 149 (لوگوں کا غیر قانونی جمع ہونا)، 186 (سرکاری ملازمین کو عوامی تقریب کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنا)، 302 (جان بوجھ کر قتل) اور 353 (حملہ یا مجرمانہ طاقت) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن 7 کے تحت 33 شناخت شدہ اور 200 سے 300 کے قریب نامعلوم ملزمان کے خلاف سرکاری ملازم کو اپنی ڈیوٹی کی ادائیگی سے روکنے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ جب پولیس اہلکار گاؤں پہنچے تو قرآن پاک کو جلانے کا الزام لگانے والے ایک شخص کو رسیوں سے بندھا ہوا اور ہجوم کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ملزمان نے اس شخص کو ڈنڈوں اور اینٹوں سے مارنے کے بعد قتل کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: میاں چنوں واقعہ: مرکزی ملزم سمیت 62 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، طاہر اشرفی

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’ملزمان نے اس کی لاش کو درخت سے لٹکا دیا جس سے خوف وہراس پھیل گیا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ لاش کو کافی کوششوں کے بعد برآمد کیا گیا اور پوسٹ مارٹم کے لیے لے جایا گیا۔

قبل ازیں، پنجاب پولیس نے اس کیس میں مزید 10 بنیادی ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

ترجمان پنجاب پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حالیہ گرفتاریوں سے مجموعی طور پر زیر حراست مشتبہ افراد کی تعداد 112 ہو گئی ہے جن میں 31 بنیادی مشتبہ افراد ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ گرفتاریاں مختلف مقامات پر چھاپوں کے دوران کی گئیں۔

آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے آر پی او ملتان اور ڈی پی او خانیوال کو واقعہ کی ذاتی نگرانی میں تحقیقات کرانے کی ہدایت کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں