حجاب تنازع: بھارتی ریاست کرناٹک میں ہائی اسکولز بھی کھول دیے گئے

16 فروری 2022
مرد اور خواتین پولیس اہلکار پہرے پر تعینات تھے — فوٹو: رائٹرز
مرد اور خواتین پولیس اہلکار پہرے پر تعینات تھے — فوٹو: رائٹرز

بھارتی ریاست کرناٹک میں طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی کے خلاف احتجاج کے دوران بند کیے گئے ہائی اسکولز کھول دیے گئے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق کرناٹک کے حکام کی جانب سے اسکول کی لڑکیوں کے حجاب پہننے پر لگائی گئی حالیہ پابندی پر ایک عدالت غور کر رہی ہے۔

اس تازہ ترین تنازع کا تعلق بھارت کی مسلم اقلیت سے ہے جو اس ہندو اکثریتی ملک کی ایک ارب 30 کروڑ آبادی کا تقریباً 13 فیصد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حجاب تنازع: بھارتی ریاست کرناٹک میں اسکول کھول دیے گئے

چند باحجاب لڑکیوں سمیت سبز یونیفارم پہنی طالبات آج اڈوپی ضلع کے گورنمنٹ گرلز سینئر اسکول پی یو میں داخل ہوتی نظر آئیں جہاں رواں ماہ احتجاج شروع ہوا تھا۔

مرد اور خواتین پولیس اہلکار پہرے پر تعینات تھے۔

گزشتہ ہفتے کرناٹک کی ہائی کورٹ کی جانب سے اسکولوں کو مزید ہدایات تک کلاس رومز میں مذہبی لباس پہننے پر پابندی لگانے کے حکم کے باوجود آج باحجاب لڑکیوں سمیت تمام طالبات کو آ اسکول آنے کی اجازت دی گئی۔

مزید پڑھیں: بھارت میں کلاس روم میں حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج میں شدت

عدالت بدھ کو (آج) مزید دلائل سنے گی۔

سینئر ضلعی عہدیدار کرما راؤ ایم نے بھارتی نیوز ایجنسی 'اے این آئی' سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے فیصلے پر کمیونٹی میں بات چیت جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کے عبوری حکم کے نفاذ پر ہم نے تمام مذہبی رہنماؤں اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملاقات کی ہے۔

جنوبی ریاست کرناٹک میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت ہے اور اس سال ریاستی اسمبلی کے کئی اہم انتخابات کی مہم کے دوران یہ تنازع پیدا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حجاب پر پابندی کیخلاف مظاہروں میں شدت، ریاست کرناٹکا میں تمام اسکول بند

کرناٹک کے ریاستی انتخابات اگلے سال ہوں گے جبکہ بھارت میں اگلے عام انتخابات مئی 2024 میں ہوں گے۔

کرناٹک میں موجود مسلم خاندانوں کا کہنا ہے کہ حجاب پر پابندی سے مسلمان کمیونٹی کو دیوار سے لگایا جارہا ہے جس کے تحت کچھ اسکولوں نے حجاب پہننے والی لڑکیوں اور خواتین کو داخل ہونے سے انکار کردیا ہے۔

کچھ مسلم طلبہ اور والدین نے حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کیا جس کے ردعمل میں ہندو طلبہ نے اپنے گلے میں زعفرانی رنگ کے دوپٹے ڈال کر مظاہرہ کیا جو عام طور پر ہندو پہنتے ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت: کرناٹکا میں ایک اور کالج میں باحجاب طالبات کا داخلہ بند

طالب علم عفرا اجمل عصابی نے حجاب پر پابندی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ یہ انتہائی غیر منصفانہ ہے، ہم ہمیشہ حجاب پہن کر کلاسز میں شرکت کرتے رہے ہیں۔

ریاست میں احتجاج کے سبب حکام کی جانب سے بند کیے جانے والے جونیئر اور مڈل اسکولز پیر کو دوبارہ کھول دیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں