ریکارڈ کیلئے شوکت عزیز صدیقی کی سپریم جوڈیشل کونسل کو تیسری درخواست

اپ ڈیٹ 18 فروری 2022
شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ یہ طرز عمل درخواست گزار کے لیے سنگین تعصب کا باعث بن رہا ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ یہ طرز عمل درخواست گزار کے لیے سنگین تعصب کا باعث بن رہا ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی نے سپریم جوڈیشل کونسل (ایس جی سی) کے سیکریٹری سے درخواست کی ہے کہ وہ ان کے اور ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس محمد انور خان کاسی کے خلاف دائر 4 ریفرنسز کی تصدیق شدہ کاپیاں اور مکمل آرڈر شیٹس فوری طور پر فراہم کریں۔

ڈاناخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک صفحے کی درخواست میں شوکت عزیز صدیقی نے ایس جی سی کے سیکریٹری اور سپریم کورٹ کے رجسٹرار جواد پال کو کو یاد دہانی کروائی کہ یہ تیسری درخواست ہے جب کہ اس سے پہلے 2 درخواستیں 3 نومبر 2020 اور 5 نومبر 2020 کو جمع کروائی گئی تھیں۔

شوکت عزیز صدیقی نے افسوس کا اظہار کیا کہ ایک سال اور 4 ماہ گزرنے کے بعد بھی انہیں ابھی تک کوئی جواب یا مطلوبہ مصدقہ کاپیاں نہیں ملیں۔

یہ بھی پڑھیں:شوکت عزیز صدیقی نے برطرفی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

انہوں نے درخواست میں کہا کہ یہ طرز عمل درخواست گزار کے لیے سنگین تعصب کا باعث بن رہا ہے کیونکہ مصدقہ کاپیاں جاری نہ کرنے سے درخواست گزار سپریم کورٹ میں اپنا مقدمہ دائر کرنے سے محروم ہو سکتا ہے۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ کے سامنے ایس جی سی کے فیصلے اور 11 اکتوبر 2018 کے اس نوٹیفکیشن کے خلاف اپیل پہلے ہی زیر التوا ہے جس کے تحت شوکت عزیز صدیقی کو راولپنڈی کی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میں 21 جولائی 2018 کی تقریر کی وجہ سے اعلیٰ عدالت کے جج کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

اس تقریر میں شوکت عزیز صدیقی نے آئی ایس آئی کے بعض افسران کے مبینہ طور پر ہائی کورٹ کے بینچز کی تشکیل میں ہیرا پھیری کرنے کے لیے عدالتی معاملات میں ملوث ہونے کے خلاف ریمارکس دیے تھے۔

مزید پڑھیں: شوکت عزیز صدیقی کی سپریم کورٹ سے اپنے کیس کی سماعت بحال کرنے کی استدعا

7 دسمبر کو سپریم کورٹ کے بنچ نے مزید کارروائی اس وقت ملتوی کر دی جب شوکت صدیقی کے نمائندہ سینئر وکیل حامد خان نے ایس جے سی پر آئی ایس آئی کے زیر اثر ہونے کا الزام عائد کیا۔

بعدازاں 7 فروری کو درخواست گزار نے سپریم کورٹ کے سامنے ایک اور درخواست دائر کی جس میں ان کی اپیل کو جلد از جلد طے کرنے کا مطالبہ کیا گیا کیونکہ اس کیس میں کئی قانونی، بنیادی اور آئینی حقوق شامل ہیں۔

ایس جے سی کو دی گئی تازہ درخواست میں درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ سیکریٹری اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ درخواست گزار 4 ریفرنسز میں مدعا علیہ جج تھے اور ایس جے سی کی 11 اکتوبر 2018 کی سفارشات کے مطابق انہیں ہائی کورٹ کے جج کے طور پر اپنے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

درخواست میں یاد دہانی کروائی گئی کہ درخواست گزار نے سفارشات/نوٹیفکیشن کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا اور امکان ہے کہ اگلے ہفتے یا اس کے بعد اس پر غور کیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں